ٹیکس چوری میں ملوث ٹیکسٹائل یونٹس کیخلاف کارروائی تیز

3 کروڑ ٹیکس چوری پر سلفی ٹیکسٹائل کیخلاف مقدمہ، ذمے داران کی گرفتاریوں کیلیے چھاپے۔

2 یونٹس کی 5.4 کروڑ کے جعلی ریفنڈ لینے کی کوشش ناکام، ایف بی آر نے چیک رکوادیے۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے 3 کروڑ روپے سے زائد کی ٹیکس چوری پر کراچی کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل گروپ ''ٹاٹا گروپ'' کی سلفی ٹیکسٹائل لمیٹڈ کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی ہے جبکہ لاہور کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل گروپ منوں ٹیکسٹائل کے خلاف آئندہ چند روز میں پانچ ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ڈائریکٹریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے ٹیکس چوری میں ملوث ٹیکسٹائل یونٹس کے خلاف کارروائی تیزکردی ہے، ایف بی آر نے جعلی ریفنڈ لینے والے جی محمد ٹیکسٹائل اور احمرک انٹرپرائزز نامی کراچی کے 2 ٹیکسٹائل یونٹس کو 5 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے جاری کردہ چیک بھی رکوا دیے، یہ چیک جاری ہوچکے تھے اس کیلیے اسٹیٹ بینک کو کہ کر ان چیکوں کو کلیئر ہونے سے رکوایا گیا ہے۔




ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی انٹیلی جنس نے 3 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ٹاٹا گروپ کی سلفی ٹیکسٹائل ملز کے خلاف کراچی میں ایف آئی آر درج کی ہے اور ان کے ذمے داران کی گرفتاریوں کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں، اس کے علاوہ کراچی کے 2 بڑے ٹیکسٹائل جوائنٹ وینچرز کے خلاف بھی جلد ایف آئی آرز درج کرائی جائیں گی جن میں سے ایک ٹیکسٹائل جوائنٹ وینچر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سمری منظوری کیلیے ایف بی آر کو بھجوادی گئی ہے، ایف بی آر نے لاہور کے منوں گروپ کے 4 یونٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی منظوری دیدی ہے جن کے خلاف چند روز میں ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔

مذکورہ افسر نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں اربوں روپے چوری اور جعلی ریفنڈ کے اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ٹیکسٹائل سیکٹر معاملے کو دبانے کیلیے اثر و رسوخ استعمال کررہا ہے اور اب اس بات پر آمادہ بھی ہوگیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ٹیکس ادا کرے گا جس کے لیے ایف بی آراور اپٹما حکام مل کر میکنزم وضع کریں گے۔
Load Next Story