پہلا ٹی 20 پاکستان شکست بھلا کر نئے آغاز کا منتظر

تازہ دم کھلاڑیوں کی شمولیت سے گرین شرٹس کے حوصلے بلند، احمد شہزاد اور ناصر کی جانب سے اوپننگ کا امکان۔

ٹیسٹ سیریز میں ناقص کارکردگی کے ازالے کا اچھا موقع مل گیا( حفیظ) پروٹیز کیمپ پر انجانا خوف طاری، سعید اجمل جیسے کھلاڑی میچ کا نقشہ بدل سکتے ہیں، ڈوپلیسس فوٹو : فائل

KARACHI:
ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کو ڈراؤنا خواب سمجھ کر پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں نئے آغاز کی منتظر ہے۔

پہلا میچ جمعے کو سہارا اسٹیڈیم کنگسمیڈ، ڈربن میں کھیلا جائے گا، نئے کپتان محمد حفیظ کو تازہ دم دستے کا ساتھ حاصل ہے، شاہدآفریدی، اکمل برادرز اور شعیب ملک جیسے بہترین کھلاڑیوں کی آمد سے ٹیم کے حوصلے مزید بلند ہو گئے، البتہ حفیظ کی فارم پر سب ہی کو تشویش ہے، وہ ٹیسٹ سیریز میں محض 43 رنز بنا سکے تاہم اب فارم میں واپسی کیلیے پُرامید ہیں، ان کے مطابق نیٹ میں بہت زیادہ پریکٹس سے بہتری آگئی ، سیریز میں بڑی اننگز کھیلتے نظر آئیں گے، پروٹیز ٹیم پاکستان کو آسان سمجھنے کو تیار نہیں،اس کے کیمپ پر انجانا خوف طاری ہے، کپتان فاف ڈوپلیسس نے کہا کہ پاکستان کے پاس کئی میچ ونرز موجود ہیں، سعید اجمل اور شاہدآفریدی تن تنہا میچ کا نقشہ تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، گرین شرٹس ہمارے لیے نیوزی لینڈ سے بڑا چیلنج ثابت ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق میچ سے قبل جنوبی افریقی ٹیم نے صبح اور پاکستان نے دوپہر کو پریکٹس کی،اس دوران آسمان پر بادل چھائے رہے اور ہوائیں چلتی رہیں،ڈربن کا موسم گرم اور جمعے کو بارش کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے، کنگسمیڈ کی پچ پر خاصی گھاس موجود تھی جو دوپہر کو صاف کر دی گئی، ٹی ٹوئنٹی کے لحاظ سے اچھی وکٹ تیار کی گئی اور میچ میں اگر بیٹسمین صلاحیتوں کے مطابق کھیلے تو بڑا اسکور بن سکتا ہے، بھارت سے سیریز کی طرح اس بار بھی ناصر جمشید اور احمد شہزاد سے اوپننگ کرانے کا امکان ہے، میچ کی بیشتر ٹکٹیں فروخت ہو چکیں اور باقی رہنے والے ٹکٹ خریدنے کیلیے جمعرات کو اسٹیڈیم کے باہر کاؤنٹرز پر لوگ قطار بنائے نظر آئے۔

پروٹیز ٹیم میں کئی نئے پلیئرز کی موجودگی میں پاکستان کے پاس فتح کا اچھا موقع موجود ہے، بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ناصر جمشید اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا تھا، اگر اس پیئر کو برقرار رکھا گیا تو حفیظ دوبارہ تیسری یا چوتھی پوزیشن پر کھیلیں گے، ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی ٹیل بہت بڑی ہو گئی تھی مگر اب بیٹنگ لائن کو استحکام دینے کیلیے شعیب ملک،آفریدی اور کامران اکمل جیسے پلیئرز موجود ہوں گے، بولنگ میں عمر گل خراب فارم سے چھٹکارا پانے کیلیے کوشاں ہیں، جنید خان فٹ ہو چکے اور انھیں میدان میں اتارا جا سکتا ہے، طویل القامت محمد عرفان ایک بار پھر شائقین کی نگاہوں کا محور ہوں گے، پاکستان ٹیم کی اصل قوت اسپن بولنگ ہے، آفریدی، سعید اجمل اور حفیظ حریف بیٹسمینوں کا جینا دوبھر بنا سکتے ہیں، ان کی مدد کیلیے شعیب ملک بھی موجود ہوں گے،کپتان حفیظ مثبت نتائج کیلیے پرامید ہیں۔




انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز گزر گئی، اب ہم ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں شکست کی اثرات سے باہر آنے کی کوشش کریں گے،یہ نیا فارمیٹ اور نئی ٹیم ہے، ہار جیت بڑی بات نہیں آپ کا کھیل کیسا رہا یہ بات زیادہ اہمیت رکھتی ہے، ہمیں بھی ناقص کارکردگی کے ازالے کا اچھا موقع مل گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم گذشتہ تین برس سے ملک سے باہر ہی کھیل رہے اور ہوم کراؤڈ سپورٹ کی کمی محسوس کرتے ہیں، البتہ اگر آپ اچھا کھیل پیش کریں تو دنیا بھر میں شائقین کی حوصلہ افزائی ملتی ہے، جنوبی افریقی عوام اچھا کھیلنے والے کو داد ضرور دیتے ہیں، امید ہے ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہو گا۔

کپتان نے کہا کہ پروٹیز نئی سائیڈ اور اس میں نوجوان پلیئرز کو شامل کیا گیا ہے مگر وہ ہوم کنڈیشنز میں کھیلنا جانتے ہیں، اس لیے ہمیں بھی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہو گا، خوش قسمتی سے ہمیں بھی باصلاحیت کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہے، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور پھر بھارت کیخلاف اسی ٹیم نے عمدہ کارکردگی دکھائی اور اب بھی ایسا ہو گا۔ حفیظ نے کہا کہ شاہد آفریدی، کامران، عمر اکمل اور شعیب ملک کئی سال سے کھیل رہے اور خاصے تجربہ کار کرکٹرز ہیں،ان کی آمد سے ٹیم کو فائدہ ہو گا، ٹی ٹوئنٹی کی اچھی کارکردگی ون ڈے میں بھی ٹیم کے کام آئے گی۔

کپتان نے کہا کہ جنید خان مکمل فٹ اور نیٹ میں بولنگ بھی کرنے لگے ، اسکواڈ کے تمام پلیئرز میچ کیلیے دستیاب ہیں۔ دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم میں کئی نئے کھلاڑی شامل کیے گئے ہیں، پیسر مورن مورکل بدستور ہیمسٹرنگ انجری کا شکار جبکہ ڈیل اسٹین کو ٹیسٹ میں تباہی مچانے کے بعد آرام کا موقع دیا گیا ہے، سنچورین کے ڈیبیو ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 29 رنز کے عوض 7 وکٹیں لینے والے فاسٹ بولر کائل ایبٹ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے اسکواڈ میں بھی شامل ہیں،کپتان فاف ڈو پلیسس نے کہا کہ پاکستان کے پاس کئی میچ ونرز موجود ہیں، سعید اجمل اور شاہدآفریدی تن تنہا میچ کا نقشہ تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، گرین شرٹس خاصے باصلاحیت اور نیوزی لینڈ سے بڑا چیلنج ثابت ہونگے، پہلے ٹی ٹوئنٹی میں ڈی ویلیئرز وکٹ کیپنگ کیساتھ اوپننگ بھی کریں گے۔
Load Next Story