پولیس میں جعلی بھرتی کیلیے رقم لینے والے ملزمان کا ریمانڈ

مشین ٹول فیکٹری کے ایم ڈی قتل کیس میں ملزم کو جسمانی ریمانڈ میں توسیع

شین ٹول فیکٹری کے ایم ڈی قتل کیس میں ملزم کو جسمانی ریمانڈ میں توسیع فوٹو: فائل

جوڈیشل مجسٹریٹ غربی محمد افضل روشن نے محکمہ پولیس میں بھرتی کرانے کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے بٹورنے اور جعلی تقرر کے خط جاری کرنے کے الزامات میں گرفتار ملزمان خدا بخش اور محمد ابراہیم کو پبلک پراسیکیوٹر سید شمیم احمد کی استدعا پر 5مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا ہے۔

جمعرات کو تھانہ جیکسن نے مذکورہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلیے فاضل عدالت میں پیش کیا تھا اس موقع پر وکیل سرکار نے عدالت کوبتایا کہ ملزمان نے محکمہ پولیس کے سینٹرل پولیس آفس سے آئی جی سندھ کے جعلی دستخط شدہ تقرری خطوط مرزا ایم شکیل ، محمد شفیع ، حبیب اﷲ ، عقیل احمد ، عدنان اور زبیر احمد کو جاری کیے اور فی کس ایک لاکھ روپے وصول کیے تھے۔




دریں اثنا اس ہی عدالت نے کالعدم تنظیم و لیاری گینگ وار کے ملزمان معین الدین ، ساجد ، زاکر گل ، انور خان اور عادل خان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ،جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے مشین ٹول فیکٹری کے ایم ڈی ارشد پرویز کو قتل اور جنرل منیجر کاشف بشیر کو زخمی کرنے کے الزام میںبرطرف ملازم عبدالوحید ساریو کے جسمانی ریمانڈ میں 6کی توسیع کردی ہے۔
Load Next Story