شاہ زیب قتلشاہ رخ جتوئی ودیگر کو مقدمے کی نقول فراہم
فرد جرم عائد کرنے کیلیے تاریخ7مارچ مقرر،کیس کی منتقلی سے متعلق وکلاکے دلائل مکمل
DURBAN:
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی شریک ملزمان سجادعلی تالپور،سراج علی تالپور اور غلام مرتضٰی لاشاری کو ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 265, cکے تحت مقدمے کی نقول فراہم کردی ہے اورفردجرم عائد کرنے کیلیے تاریخ7مارچ مقررکی ہے۔
اسی عدالت میں مقدمے کوسیشن کورٹ میں منتقل کرنے سے متعلق وکیل صفائی کے درخواست پرطرفین وکلاء کے دلائل مکمل ہوگئے ہیں۔سماعت کے موقع پر وکیل صفائی شوکت زبیری نے اپنے دلائل میں عدالت کوبتایاکہ قتل ذاتی جھگڑے پرہواہے،مقدمہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا،نہ ہی کوئی خوف ہراس پھیلا ۔تفتیشی افسر نے بدنیتی پر دہشت گردی کے ایکٹ کااضافہ کیاہے جبکہ ایف آئی آرمیں بھی دہشت گردی کی ایکٹ درج نہیں،مقدمہ سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست کی جبکہ وکیل سرکار نے کوئی مخالفت نہیں کی۔
وکیل استغاثہ نے منتقل کرنے کی درخواست پرمخالفت میں اپنے دلائل دیے ،فاضل عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے مقدمے میں مفرورملزمان نواب علی جتوئی،سلمان جتوئی،خرم اورآصف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے مقدمے کے تفتیشی افسرکوضابطہ فوجداری کی ایکٹ 87/88کے تحت ان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط اوراشتہارات آویزاں کرنے کی کارروائی مکمل کرکے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی شریک ملزمان سجادعلی تالپور،سراج علی تالپور اور غلام مرتضٰی لاشاری کو ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 265, cکے تحت مقدمے کی نقول فراہم کردی ہے اورفردجرم عائد کرنے کیلیے تاریخ7مارچ مقررکی ہے۔
اسی عدالت میں مقدمے کوسیشن کورٹ میں منتقل کرنے سے متعلق وکیل صفائی کے درخواست پرطرفین وکلاء کے دلائل مکمل ہوگئے ہیں۔سماعت کے موقع پر وکیل صفائی شوکت زبیری نے اپنے دلائل میں عدالت کوبتایاکہ قتل ذاتی جھگڑے پرہواہے،مقدمہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا،نہ ہی کوئی خوف ہراس پھیلا ۔تفتیشی افسر نے بدنیتی پر دہشت گردی کے ایکٹ کااضافہ کیاہے جبکہ ایف آئی آرمیں بھی دہشت گردی کی ایکٹ درج نہیں،مقدمہ سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست کی جبکہ وکیل سرکار نے کوئی مخالفت نہیں کی۔
وکیل استغاثہ نے منتقل کرنے کی درخواست پرمخالفت میں اپنے دلائل دیے ،فاضل عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے مقدمے میں مفرورملزمان نواب علی جتوئی،سلمان جتوئی،خرم اورآصف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے مقدمے کے تفتیشی افسرکوضابطہ فوجداری کی ایکٹ 87/88کے تحت ان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط اوراشتہارات آویزاں کرنے کی کارروائی مکمل کرکے رپورٹ طلب کرلی ہے۔