لال حویلی کے لال بجھکڑ نے ہمیشہ طاقتور کے تلوے چاٹے سعد رفیق

پاؤں پکڑ کر اقتدار میں رہنے سے بہتر ہے کہ چند روز کم ہی سہی لیکن شیروں کی طرح جیا جائے، سعد رفیق

پاؤں پکڑ کر اقتدار میں رہنے سے بہتر ہے کہ چند روز کم ہی سہی لیکن شیروں کی طرح جیا جائے، سعد رفیق۔ فوٹو: فائل

HYDERABAD:
وزیرریلوے سعدرفیق کا کہنا ہے کہ لال حویلی کےلال بجھکڑ نے ہمیشہ طاقتور کے تلوے چاٹے اس لیے شیخ چلی نامراد تھا اور نامراد ہی رہے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرسعد رفیق کا کہنا تھا کہ نوازشریف پر نا ہی کرپشن یا اختیارات سے تجاوز کرنے کوئی مقدمہ ہے اور نا ہی اب تک کوئی ثبوت سامنے آیا لیکن پھر بھی انہیں نااہل کردیا گیا، نوازشریف کو احتسابی جال میں جکڑ کر سیاست سے بے دخل کرنے کی سازش خوفناک اقدام ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بین الاقوامی سازش پاناما سے جمہوری مخالفین نے خوب فائدہ اٹھایا


وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ اقتصادی استحکام، قیامِ امن، لوڈ شیڈنگ پرکنٹرول اور سی پیک انفراسٹرکچر کی تعمیر مسلم لیگ ( ن) کا کارنامہ ہے اور شورشرابے، عدالتی فیصلے یا سازشیں سچ کو نہیں چھپا سکتیں، لال حویلی کے لال بجھکڑ نے ہمیشہ طاقتور کے تلوے چاٹے، شیخ چلی کی طرح پاؤں پکڑ کر اقتدار میں رہنے سے بہتر ہے کہ چند روز کم ہی سہی لیکن شیروں کی طرح جیا جائے، اقتدار میں رہنے یا نہ رہنے کا اختیار صرف اللہ کے اختیار میں ہے، شیخ چلی نامراد تھا اور نامراد ہی رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں گالیاں دینے والوں سے کئی گنا زیادہ پسند والوں کی تعداد ہے، ہمیں جاہلوں سے مقابلہ کرنے کے لئے بدزبانی نہیں کرنی اور نا ہی گولی اور گالی ہمیں اپنی راہ سے ہٹا سکتی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا سی پیک پر اپنے فتوے اپنے پاس ہی رکھے

سعدرفیق کا کہنا تھا کہ مخالفین نواز دشمنی میں ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں اور انہیں سزا دینے کی نت نئی تاویلیں گھڑی جارہی ہیں ماضی میں بھی مقبول عوامی رہنماؤں کی تذلیل اور سزاؤں نے ملک کو نقصان پہنچایا جب کہ آئین شکنی کرنے اور اسے قانونی تحفظ دینے والوں کو محففوظ راستے دیئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک طاقتور دشمنوں میں گھرا ہوا ہے اور اندرونی خلفشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، یہ وقت ایک دوسرے کی تضحیک کرنے اور انتقام لینے کا نہیں بلکہ معاف کرکے بھول جانے کا ہے ہمیں باہمی محاذ آرائی کی بجائے مل کر آگے بڑھنے کی کوشش کرنا ہوگی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لڑنا اور جواب دینا آتا ہے مگر افراتفری کا خدشہ ہے
Load Next Story