فوجی عدالت کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کا فیصلہ محفوظ

سزا میں اضافہ غلطی ہے، چیف جسٹس کے استفسارپروزارت دفاع کے وکیل کی ذاتی رائے

سزا میں اضافہ غلطی ہے، چیف جسٹس کے استفسار پروزارت دفاع کے وکیل کی ذاتی رائے. فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف پرحملے کے مقدمے میں فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے دو ملزمان کی نظرثانی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ ملزمان رانا نوید اور عامر سہیل کے وکیل حشمت حبیب نے بتایا کہ ایپلٹ عدالت نے اپیل کے بغیر سزا عمر قید سے بڑھا کر موت میں تبدیل کردی ہے۔ وزارت دفاع کے وکیل مجیب الرحمٰن نے عدالت میں تسلیم کیا کہ سزا میں اضافہ غلطی ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کیا یہ آپ اپنے موکل کی جانب سے کہہ رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ نہیں، یہ غلطی میں بطور وکیل تسلیم کر رہا ہوں ۔




چیف جسٹس نے کہاکہ اس غلطی کا اثر دیگر اپیلوں پر بھی پڑے گا ۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس رؤف احمد شیخ نے حکومت کا تختہ الٹنے کی مبینہ سازش میں سزا یافتہ سابق میجر افتخار،میجر سہیل اور میجر عنایت کی کورٹ مارشل عدالت کی عدالتی کارروائی کی رپورٹ دینے کی پٹیشنوںکی سماعت مارچ کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔
Load Next Story