نوازشریف اوران کے خاندان کو فوری گرفتار کیا جائے آصف زرداری
جب تک برابری کی بنیاد پر احتساب نہیں ہو گا ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے، شریک چیرمین پاکستان پیپلزپارٹی
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ جس احتساب کی چکی میں سے ہم گزرے شریف خاندان کو بھی گزرنا چاہیے اس لئے شریف خاندان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
لاہور سے اپنے ایک بیان میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کا وی آئی پی پروٹوکول کےساتھ احتساب ہو رہا ہے، شریف فیملی کی ایک دن میں ضمانت ہورہی ہے جب کہ ہمیں اڑھائی اڑھائی سال میں ضمانت دی گئی، ہمیں پہلے گرفتار کر کے جیل بھیجا جاتا پھر کیس ڈھونڈے جاتے تھے جب ہمیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا شریف خاندان فرعون بنا ہوا تھا، انہیں یاد ہونا چاہیے کہ ان کا اپنا نیب کیا کرتا رہا ہے، ہم نے سیف الرحمان کے احتساب بیورو کا بھی احتساب برداشت کیا، ہمارا کبھی ایک جگہ کبھی دوسری جگہ ٹرائل ہوا کاش شریف فیملی کے ساتھ بھی ایسا ہو۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ گاڈ فادر لندن میں بیٹھ کر ہمیں مفاہمت کے خفیہ پیغامات بھیجتا ہے جب کہ ہم نے مفاہمت کے تمام پیغامات مسترد کردیے ہیں کیوں کہ مومن ایک سوراخ سے دوسری دفعہ نہیں ڈسا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اب نہ وزیراعظم ہیں نہ ہی ان کے پاس کوئی حکومتی عہدہ ہے، مجھے ڈر ہے کہ نواز شریف اور ان کے ساتھی بھی سیسلین مافیا والے کام نہ کررہے ہوں کیوں کہ سیسلین مافیا پاور گیم کرتا تھا بلکہ ہزاروں غلط کام بھی کرتا تھا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے افرا د کو فوری گرفتار کیا جائے کیوں کہ جس احتساب کی چکی میں سے ہم گزرے شریف خاندان کو بھی گزرنا چاہیے اورجب تک برابری کی بنیاد پر احتساب نہیں ہو گا ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے۔
لاہور سے اپنے ایک بیان میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کا وی آئی پی پروٹوکول کےساتھ احتساب ہو رہا ہے، شریف فیملی کی ایک دن میں ضمانت ہورہی ہے جب کہ ہمیں اڑھائی اڑھائی سال میں ضمانت دی گئی، ہمیں پہلے گرفتار کر کے جیل بھیجا جاتا پھر کیس ڈھونڈے جاتے تھے جب ہمیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا شریف خاندان فرعون بنا ہوا تھا، انہیں یاد ہونا چاہیے کہ ان کا اپنا نیب کیا کرتا رہا ہے، ہم نے سیف الرحمان کے احتساب بیورو کا بھی احتساب برداشت کیا، ہمارا کبھی ایک جگہ کبھی دوسری جگہ ٹرائل ہوا کاش شریف فیملی کے ساتھ بھی ایسا ہو۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ گاڈ فادر لندن میں بیٹھ کر ہمیں مفاہمت کے خفیہ پیغامات بھیجتا ہے جب کہ ہم نے مفاہمت کے تمام پیغامات مسترد کردیے ہیں کیوں کہ مومن ایک سوراخ سے دوسری دفعہ نہیں ڈسا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اب نہ وزیراعظم ہیں نہ ہی ان کے پاس کوئی حکومتی عہدہ ہے، مجھے ڈر ہے کہ نواز شریف اور ان کے ساتھی بھی سیسلین مافیا والے کام نہ کررہے ہوں کیوں کہ سیسلین مافیا پاور گیم کرتا تھا بلکہ ہزاروں غلط کام بھی کرتا تھا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے افرا د کو فوری گرفتار کیا جائے کیوں کہ جس احتساب کی چکی میں سے ہم گزرے شریف خاندان کو بھی گزرنا چاہیے اورجب تک برابری کی بنیاد پر احتساب نہیں ہو گا ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے۔