نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز نے پی ایم ڈی سی کی داخلہ پالیسی ہوا میں اڑا دی
سرکاری میڈیکل کالجوں سے قبل امید واروں کو داخلے دے دیے، فیسوں میں اضافے سے مستحق اورغریب طلبا میڈیکل تعلیم سے محروم
لاہور:
ملک کے پرائیویٹ میڈیکل و ڈینٹل کالجوں نے امسال بھی پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی داخلہ پالیسی پر عملدرآمد نہیں کیا اور ہر سال کی طرح امسال بھی پرائیویٹ میڈیکل وڈینٹل کالجوں کی انتظامیہ نے سرکاری میڈیکل کالجوں سے قبل امیدواروں کو مہنگی فیسوں پر داخلے دے دیے۔
کراچی سمیت اندرون سندھ کے بیشتر نجی میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں امیدواروں سے زائد فیسیں وصول کرنے کی اطلاعات پرپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی سندھ کے رکن سے ڈاکٹر فیروزجہانگیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ گزشتہ ماہ پرائیویٹ میڈیکل وڈینٹل کالجوں کی ایسوسی ایشن نے پی ایم ڈی سے باقاعدہ تحریری معاہدہ کیاتھا اور باہمی مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے تھے لیکن اس کے باوجود معاہدے سے انحراف کرکے داخلوں کا عمل مکمل کرلیا اوربیشترکالجز میں من مانی فیسیں بھی وصول کرنا شروع کردی گئیں۔
ڈاکٹر فیروزجہانگیر نے بتایا کہ اگر پرائیویٹ کالجزپی ایم ڈی سی سے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کرتے توان کی فیسوں میں بھی اضافہ کردیاجاتا، انھوں نے کہاکہ پی ایم ڈی سی اور پرائیویٹ کالجز کی ایسوسی ایشن میں شامل 99میڈیکل وڈینٹل کالجوںکے نمائندوں اجلاس میں یقین دہانی کرائی تھی کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کونسل کی یونیفارم داخلہ پالیسی پر مکمل عملدرآمدکریںگے لیکن پرائیویٹ کالجز نے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔
واضح رہے کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی فیسوں میں اضافے کی وجہ سے مستحق اورغریب طلبا کی بڑی تعداد میڈیکل تعلیم سے محروم ہورہی ہے، سرکاری کالجوں میں ایم بی بی ایس کی سالانہ فیسں تقریبا32ہزارروپے ہے جبکہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں سالانہ 6سے8لاکھ روپے فیسیں وصول کی جارہی ہیں جبکہ داخلہ فارم اور طلبا کے میڈیکل کرانے کے نام پر بھی علیحدہ فیسیں وصول کی جاتی ہیں ۔
علاوہ ازیں بیشتر پرائیویٹ میڈیکل کالجز انتطامیہ امیدواروں کو میرٹ کی بجائے سیلف فنانس اور اورسیزکے نام پربھاری فیسیں وصول کررہی ہیں لیکن حکومت اورپی ایم ڈی سی زائد فیسیں وصول کرنے والے بیشتر کالجوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے ،بیشتر پرائیویٹ میڈیکل کالجزانتہائی بااثر سیاسی شخصیات کے ہیں جہاںکونسل بھی بے بس نظرآتی ہے۔
امیدواروں کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے نجی میڈیکل کالجوں کو ریگولیٹ کرنے والاکوئی ادارہ نہیں جس کی وجہ سے من مانی فیسں وصول کی جارہی ہیں، نجی میڈیکل کالجوں میں میرٹ پر آنے والے امیدواروںکووجہ بتائے بغیر تکنیکی بنیاد پرنااہل قرار دے دیا جاتا ہے، تمام پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کوپابند کیا جائے کہ یونیفارم داخلہ پالیسی کے تحت انٹری ٹیسٹ اور میرٹ لسٹ بنائی جائے تاکہ میرٹ پر آنے والے امیدواروںکوداخلے مل سکیں۔
ملک کے پرائیویٹ میڈیکل و ڈینٹل کالجوں نے امسال بھی پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی داخلہ پالیسی پر عملدرآمد نہیں کیا اور ہر سال کی طرح امسال بھی پرائیویٹ میڈیکل وڈینٹل کالجوں کی انتظامیہ نے سرکاری میڈیکل کالجوں سے قبل امیدواروں کو مہنگی فیسوں پر داخلے دے دیے۔
کراچی سمیت اندرون سندھ کے بیشتر نجی میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں امیدواروں سے زائد فیسیں وصول کرنے کی اطلاعات پرپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی سندھ کے رکن سے ڈاکٹر فیروزجہانگیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ گزشتہ ماہ پرائیویٹ میڈیکل وڈینٹل کالجوں کی ایسوسی ایشن نے پی ایم ڈی سے باقاعدہ تحریری معاہدہ کیاتھا اور باہمی مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے تھے لیکن اس کے باوجود معاہدے سے انحراف کرکے داخلوں کا عمل مکمل کرلیا اوربیشترکالجز میں من مانی فیسیں بھی وصول کرنا شروع کردی گئیں۔
ڈاکٹر فیروزجہانگیر نے بتایا کہ اگر پرائیویٹ کالجزپی ایم ڈی سی سے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کرتے توان کی فیسوں میں بھی اضافہ کردیاجاتا، انھوں نے کہاکہ پی ایم ڈی سی اور پرائیویٹ کالجز کی ایسوسی ایشن میں شامل 99میڈیکل وڈینٹل کالجوںکے نمائندوں اجلاس میں یقین دہانی کرائی تھی کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کونسل کی یونیفارم داخلہ پالیسی پر مکمل عملدرآمدکریںگے لیکن پرائیویٹ کالجز نے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔
واضح رہے کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی فیسوں میں اضافے کی وجہ سے مستحق اورغریب طلبا کی بڑی تعداد میڈیکل تعلیم سے محروم ہورہی ہے، سرکاری کالجوں میں ایم بی بی ایس کی سالانہ فیسں تقریبا32ہزارروپے ہے جبکہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں سالانہ 6سے8لاکھ روپے فیسیں وصول کی جارہی ہیں جبکہ داخلہ فارم اور طلبا کے میڈیکل کرانے کے نام پر بھی علیحدہ فیسیں وصول کی جاتی ہیں ۔
علاوہ ازیں بیشتر پرائیویٹ میڈیکل کالجز انتطامیہ امیدواروں کو میرٹ کی بجائے سیلف فنانس اور اورسیزکے نام پربھاری فیسیں وصول کررہی ہیں لیکن حکومت اورپی ایم ڈی سی زائد فیسیں وصول کرنے والے بیشتر کالجوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں نظر آتی ہے ،بیشتر پرائیویٹ میڈیکل کالجزانتہائی بااثر سیاسی شخصیات کے ہیں جہاںکونسل بھی بے بس نظرآتی ہے۔
امیدواروں کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے نجی میڈیکل کالجوں کو ریگولیٹ کرنے والاکوئی ادارہ نہیں جس کی وجہ سے من مانی فیسں وصول کی جارہی ہیں، نجی میڈیکل کالجوں میں میرٹ پر آنے والے امیدواروںکووجہ بتائے بغیر تکنیکی بنیاد پرنااہل قرار دے دیا جاتا ہے، تمام پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کوپابند کیا جائے کہ یونیفارم داخلہ پالیسی کے تحت انٹری ٹیسٹ اور میرٹ لسٹ بنائی جائے تاکہ میرٹ پر آنے والے امیدواروںکوداخلے مل سکیں۔