لاہور ہائیکورٹ نے نئے صوبوں سے متعلق قرارداد کا متن طلب کرلیا
پارلیمنٹ قانون بنا سکتی ہے مگر دیکھنا ہو گا کہ اسے کمیشن بنانے کا اختیار ہے یا نہیں، جسٹس خالد محمود خان
ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں نئے صوبوں کے لیے کمیشن کے قیام سے متعلق منظور کی گئی قرارداد کا متن 5 مارچ کو طلب کرلیا۔
جسٹس خالد محمود خان نے لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کمیشن کو نئے صوبے بنانے کا اختیار نہیں اور اس کمیشن کی تشکیل غیر آئینی ہے، اس لیے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن کے قیام کےلیے قومی اسمبلی نے متفقہ قرارداد منظور کی ہے۔
اس موقع پر جسٹس خالد محمود خان نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بنا سکتی ہے مگر دیکھنا ہو گا کہ اسے کمیشن بنانے کا اختیار ہے یا نہیں، عدالت نے وفاقی حکومت سے قرارداد کا متن طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 5مارچ تک ملتوی کردی۔
جسٹس خالد محمود خان نے لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کمیشن کو نئے صوبے بنانے کا اختیار نہیں اور اس کمیشن کی تشکیل غیر آئینی ہے، اس لیے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن کے قیام کےلیے قومی اسمبلی نے متفقہ قرارداد منظور کی ہے۔
اس موقع پر جسٹس خالد محمود خان نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون بنا سکتی ہے مگر دیکھنا ہو گا کہ اسے کمیشن بنانے کا اختیار ہے یا نہیں، عدالت نے وفاقی حکومت سے قرارداد کا متن طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 5مارچ تک ملتوی کردی۔