پرویزمشرف کا نگراں حکومت کے قیام کے ایک ہفتے کے اندرپاکستان آنے کا اعلان
پاکستان انتہائی نازک دورسے گزررہا ہے اورآئندہ دو سے تین ماہ ملک کے لئے بہت اہم ہیں،پرویزمشرف
ISLAMABAD:
سابق صدرپرویزمشرف نے نگراں حکومت کے قیام کے ایک ہفتے کے اندرپاکستان واپسی کا فیصلہ کرتے ہوئے کراچی یا اسلام آباد کے ایئرپورٹ پر اترنے کا اعلان کیا ہے۔
دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان انتہائی نازک دورسے گزررہا ہے اورآئندہ دو سے تین ماہ ملک کے لئے بہت اہم ہیں،مذہبی انتہا پسندی ملک کو اندرسے کھوکھلا کررہی ہے، ملکی معیشت کا برا حال ہے اورکوئی بھی ملک معاشی ترقی کے بغیر عالمی برادری میں فخر کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل اور صلاحیتوں سے مالا مال ہے لیکن اگر کسی چیزکی کمی ہے تو وہ ہے ایک اچھی لیڈر شب کی۔
سابق صدر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرا پاکستان واپس جانا بہت ضروری ہے، لوگ کہتے ہیں کہ میرے پاکستان جانے میں خطرہ ہے تو میں خطرے اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں۔ مجھے کس بات کی سزا دینی ہے کیونکہ میں نے ملک کو ترقی دی، سڑکیں بنوائیں، لوگوں کو صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کیں، خواتین کو ان کے حقوق دلوائے، لوکل باڈیز کا سسٹم بنوایا جس میں نچلے طبقے کو آگے آنے کا موقع ملا، پاکستان کی معیشت کو دنیا کے 11ممالک کی فہرست میں لا کر کھڑا کیا،میں عدالت میں پیش ہوں گا اور پھر دیکھتا ہوں کیا ہوتا ہے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ پاکستان کے ہر حلقے سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اورہمارا مطالبہ ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق نااہل لوگوں کو ہٹایا جائے اور صرف انہیں آگے آنے کا موقع دیا جائے جو دل میں پاکستان کے لئے درد رکھتے ہوں۔
پرویز مشرف نے کہا کہ ہم جب تک سماجی و اقتصای ترقی کی طرف نہیں جائیں گے تو آگے نہیں بڑھ پائیں گے اور دنیا یہی سمجھتی رہے گی کہ ہمارے دماغوں میں دہشت گردی بسی ہوئی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان شر پسند عناصر کے دل اور دماغ کو وسیع کرے اور ان کی آنکھوں کو کھولے کہ یہ دیکھ سکیں کہ دنیا کہاں جا رہی ہے اور یہ ہمیں کہاں لے جانا چاہتے ہیں۔
سابق صدرپرویزمشرف نے نگراں حکومت کے قیام کے ایک ہفتے کے اندرپاکستان واپسی کا فیصلہ کرتے ہوئے کراچی یا اسلام آباد کے ایئرپورٹ پر اترنے کا اعلان کیا ہے۔
دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان انتہائی نازک دورسے گزررہا ہے اورآئندہ دو سے تین ماہ ملک کے لئے بہت اہم ہیں،مذہبی انتہا پسندی ملک کو اندرسے کھوکھلا کررہی ہے، ملکی معیشت کا برا حال ہے اورکوئی بھی ملک معاشی ترقی کے بغیر عالمی برادری میں فخر کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل اور صلاحیتوں سے مالا مال ہے لیکن اگر کسی چیزکی کمی ہے تو وہ ہے ایک اچھی لیڈر شب کی۔
سابق صدر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرا پاکستان واپس جانا بہت ضروری ہے، لوگ کہتے ہیں کہ میرے پاکستان جانے میں خطرہ ہے تو میں خطرے اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں۔ مجھے کس بات کی سزا دینی ہے کیونکہ میں نے ملک کو ترقی دی، سڑکیں بنوائیں، لوگوں کو صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کیں، خواتین کو ان کے حقوق دلوائے، لوکل باڈیز کا سسٹم بنوایا جس میں نچلے طبقے کو آگے آنے کا موقع ملا، پاکستان کی معیشت کو دنیا کے 11ممالک کی فہرست میں لا کر کھڑا کیا،میں عدالت میں پیش ہوں گا اور پھر دیکھتا ہوں کیا ہوتا ہے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ پاکستان کے ہر حلقے سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اورہمارا مطالبہ ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق نااہل لوگوں کو ہٹایا جائے اور صرف انہیں آگے آنے کا موقع دیا جائے جو دل میں پاکستان کے لئے درد رکھتے ہوں۔
پرویز مشرف نے کہا کہ ہم جب تک سماجی و اقتصای ترقی کی طرف نہیں جائیں گے تو آگے نہیں بڑھ پائیں گے اور دنیا یہی سمجھتی رہے گی کہ ہمارے دماغوں میں دہشت گردی بسی ہوئی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان شر پسند عناصر کے دل اور دماغ کو وسیع کرے اور ان کی آنکھوں کو کھولے کہ یہ دیکھ سکیں کہ دنیا کہاں جا رہی ہے اور یہ ہمیں کہاں لے جانا چاہتے ہیں۔