خواجہ اظہارالحسن پر حملے میں ملوث دہشت گرد مارے گئے سندھ رینجرز
انصار الشریعہ 12 سے 15 اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد پر مشتمل گروہ تھا، کرنل فیصل عارف
KARACHI:
سندھ رینجرز کے کرنل فیصل عارف کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز رینجرز اور سی ٹی ڈی سے مقابلے میں انصارالشریعہ کے امیر شہریارالدین سمیت 8 دہشت گرد مارے گئے جو خواجہ اظہار الحسن پر حملے میں ملوث تھے۔
کراچی میں رینجرز کے کرنل فیصل عارف اور ڈی آئی جی کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ عامرفاروقی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ رینجرز کے کرنل فیصل نے آپریشن میں مارے گئے دہشت گردوں کے بارے میں بتایا کہ گزشتہ رات مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا، مقابلے میں انصارالشریعہ کا امیر اور تمام حملوں کے ماسٹرمائنڈ شہریارالدین کوہلاک کردیا گیا جب کہ ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں شامل ارسلان بیگ بھی ماراگیا جو افغانستان میں القاعدہ سے تربیت یافتہ تھا اور تنظیم کے لیے فنڈز اکھٹے کرتا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :فورسز سے مقابلے میں انصارالشریعہ کے امیرسمیت 8 دہشتگرد ہلاک
کرنل فیصل عارف کا کہنا تھا انصار الشریعہ 12 سے 15 اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد پر مشتمل گروہ تھا جب کہ 2017 میں پولیس اہلکار کا قتل انصار الشریعہ کی پہلی کارروائی تھی جس کا ماسٹر مائنڈ عبداللہ ہاشمی کل رات کے آپریشن میں ماراگیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامرفاروقی نے بتایا کہ اطلاع تھی کہ دہشت گرد بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور خواجہ اظہار پرحملہ ان کا پہلا منصوبہ تھا جو ناکام ہوا، اگرپولیس کی وردی میں یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو بڑا نقصان ہوتا۔
واضح رہے گزشتہ رات رئیس گوٹھ میں رینجرزاور سی ٹی ڈی کا دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا جس میں انصارالشریعہ کے امیرسمیت 8 دہشت گرد مارے گئے۔
سندھ رینجرز کے کرنل فیصل عارف کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز رینجرز اور سی ٹی ڈی سے مقابلے میں انصارالشریعہ کے امیر شہریارالدین سمیت 8 دہشت گرد مارے گئے جو خواجہ اظہار الحسن پر حملے میں ملوث تھے۔
کراچی میں رینجرز کے کرنل فیصل عارف اور ڈی آئی جی کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ عامرفاروقی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ رینجرز کے کرنل فیصل نے آپریشن میں مارے گئے دہشت گردوں کے بارے میں بتایا کہ گزشتہ رات مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا، مقابلے میں انصارالشریعہ کا امیر اور تمام حملوں کے ماسٹرمائنڈ شہریارالدین کوہلاک کردیا گیا جب کہ ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں شامل ارسلان بیگ بھی ماراگیا جو افغانستان میں القاعدہ سے تربیت یافتہ تھا اور تنظیم کے لیے فنڈز اکھٹے کرتا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :فورسز سے مقابلے میں انصارالشریعہ کے امیرسمیت 8 دہشتگرد ہلاک
کرنل فیصل عارف کا کہنا تھا انصار الشریعہ 12 سے 15 اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد پر مشتمل گروہ تھا جب کہ 2017 میں پولیس اہلکار کا قتل انصار الشریعہ کی پہلی کارروائی تھی جس کا ماسٹر مائنڈ عبداللہ ہاشمی کل رات کے آپریشن میں ماراگیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامرفاروقی نے بتایا کہ اطلاع تھی کہ دہشت گرد بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور خواجہ اظہار پرحملہ ان کا پہلا منصوبہ تھا جو ناکام ہوا، اگرپولیس کی وردی میں یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو بڑا نقصان ہوتا۔
واضح رہے گزشتہ رات رئیس گوٹھ میں رینجرزاور سی ٹی ڈی کا دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا جس میں انصارالشریعہ کے امیرسمیت 8 دہشت گرد مارے گئے۔