بجٹ نگراں نہیں نئی منتخب حکومت پیش کریگی وزیر خزانہ

زرعی ٹیوب ویلوں کے فلیٹ ریٹس کی بحالی زیرغورہے، صرف 9 لاکھ افراد ٹیکس جمع کراتے ہیں۔

گاڑیاں خریدنے کیلیے این ٹی این شرط ختم کرنے سے ٹیکس وصولیوں پر اثر نہیں پڑے گا۔ فوٹو : اے پی پی / فائل

وفاقی وزیر خزانہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ آئندہ مالی سال 2013-14 کا وفاقی بجٹ نگران حکومت نہیں پیش کریگی بلکہ آئندہ عام انتخابات کے نتیجے میں بننے والی منتخب حکومت پیش کرے گی۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ میں زرعی ٹیوب ویلوں کے فلیٹ ریٹس کی بحالی کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اگر اس تجویز کو منظور کرلیا جاتا ہے تو اس صورت میں اس حوالے سے سبسڈی دینے کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔




ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں مجموعی طور پر 15 لاکھ افرادکے پاس نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) ہے جن میں سے صرف 9 لاکھ لوگ ٹیکس جمع کراتے ہیں۔ نئی گاڑیوں کی خریداری کیلیے این ٹی این کی شرط ختم کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس اقدام کا ٹیکس وصولیوں پر منفی اثر نہیں پڑیگا کیونکہ لوگ نئی گاڑی خریدنے کیلیے این ٹی این لیتے ہیں اور ضرورت پوری ہونے پر بعد میں پھینک دیتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ایف بی آر ایک طرف 15 لاکھ این ٹی این جاری کرچکا ہے جبکہ دوسری طرف ان میں سے ٹیکس صرف 9 لاکھ لوگ ادا کرتے ہیں۔ آئندہ بجٹ کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ آئندہ عام انتخابات کے نتیجے میں بننے والی منتخب جمہوری حکومت پیش کریگی تاہم اگر نئی قومی اسمبلی اور منتخب حکومت وجود میں آگئی تو ٹھیک ورنہ نگران حکومت بجٹ پیش کرے گی اور نگران کابینہ سے عبوری منظوری لی جائے گی اور بعد میں قومی اسمبلی سے نئے بجٹ کی منظوری لی جاسکے گی۔
Load Next Story