عدالتی حکم عدولی پر ایس ایچ او صدرکو گرفتار کرنے کا حکم
پولیس افسر کی غیرحاضری کے باعث 5 افراد کے قتل کا مقدمہ نمٹایا نہیں جا سکا.
ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کے قتل میں ملوث ملزم محمد اسحاق کے مقدمے میں گواہی کیلیے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ایس ایچ او تھانہ صدر عتیق الرحمن کو24گھنٹے میں گرفتار کرکے آج(ہفتہ کو) عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ماتحت عدالت کو ایک ماہ میں مقدمہ نمٹانے کا حکم دیا گیا تھا، پولیس افسر کی مسلسل غیرحاضری کے باعث مقدمہ نمٹایا نہیں جا سکا، جمعہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی اکرام الرحمٰن جعفری نے5افراد کے قتل میں ملوث ڈرا ئیور محمدا سحق کے مقدمے میں مذکورہ پولیس افسر کو گواہی کیلیے متعدد بار طلب کیا تھا تاہم اس نے عدالتی احکامات مسلسل نظراندازکردیے تھے، فاضل عدالت نے عدالتی حکم عدولی پر ڈی آئی جی ایڈمن کو اس کی تنخواہ روکنے اور اسے گرفتار کر کے آج (ہفتہ)کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے، استغاثہ کے مطابق ملزم مقتولین کا سا بقہ ڈرائیور تھا جسے نوکری سے نکال دیا گیا تھا،29فروری2012کو ملزم چوری کی نیت سے ا پارٹمنٹ میں داخل ہوا تھا۔
آہٹ سن کر مالک عارف یوسف اور اس کی اہلیہ مسماۃ زینب جاگ گئی تھیں، ملزم کو شناخت کرلیا تھا جس پر ا س نے دونوں کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا تھا، ان کے شور شرابے پر بیٹا زبیر اور بہو عالیہ والدین کو بچانے کیلیے آگے آئے تو ملزم نے انھیں بھی وار کرکے قتل کردیا، بعدازاں شناخت مٹانے کے لیے ان کی پوتی ندا کو بھی قتل کرکے نقدی، موبائل، زیورات لوٹ فرار ہوگیا تھا،7مارچ کو تھانہ صدر نے ملزم کو گرفتار کرکے لوٹا ہوا سامان برآمد کرلیا تھا، ڈسٹرکٹ سیشن جج نے مقدمہ ایک ماہ میں نمٹانے کی ہدایت کی تھی تاہم مذکورہ پولیس افسر کی غیر حاضری کے باعث مقدمہ التوا کا شکار ہے۔
دوسری جانب خاتون سے زیادتی کے الزام میں ملوث ملزم سلیم مسیح کے مقدمے میں عباسی اسپتال کے ایم ایل او شہزاد علی کو گواہی کیلیے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی عبدالنعیم میمن نے سیکریٹری ہیلتھ کے توسط سے شوکا ز نوٹس جاری کیا ہے اور عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے اور جواب طلب کیا ہے ، ملزم کے خلاف مقدمہ تھانہ سرجانی میں درج ہے اور عدالت میں5برس سے التوا کا شکار ہے، اس ہی عدالت نے ڈکیتی کے الزام میں ملوث آصف اور قیوم کے مقدمے میں گواہی کے قلمبند کرانے کے انکار پر اسسٹنٹ سب انسپکٹر مہراب خان کی گرفتاری کا حکم دیا اور 8مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
ماتحت عدالت کو ایک ماہ میں مقدمہ نمٹانے کا حکم دیا گیا تھا، پولیس افسر کی مسلسل غیرحاضری کے باعث مقدمہ نمٹایا نہیں جا سکا، جمعہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی اکرام الرحمٰن جعفری نے5افراد کے قتل میں ملوث ڈرا ئیور محمدا سحق کے مقدمے میں مذکورہ پولیس افسر کو گواہی کیلیے متعدد بار طلب کیا تھا تاہم اس نے عدالتی احکامات مسلسل نظراندازکردیے تھے، فاضل عدالت نے عدالتی حکم عدولی پر ڈی آئی جی ایڈمن کو اس کی تنخواہ روکنے اور اسے گرفتار کر کے آج (ہفتہ)کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے، استغاثہ کے مطابق ملزم مقتولین کا سا بقہ ڈرائیور تھا جسے نوکری سے نکال دیا گیا تھا،29فروری2012کو ملزم چوری کی نیت سے ا پارٹمنٹ میں داخل ہوا تھا۔
آہٹ سن کر مالک عارف یوسف اور اس کی اہلیہ مسماۃ زینب جاگ گئی تھیں، ملزم کو شناخت کرلیا تھا جس پر ا س نے دونوں کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا تھا، ان کے شور شرابے پر بیٹا زبیر اور بہو عالیہ والدین کو بچانے کیلیے آگے آئے تو ملزم نے انھیں بھی وار کرکے قتل کردیا، بعدازاں شناخت مٹانے کے لیے ان کی پوتی ندا کو بھی قتل کرکے نقدی، موبائل، زیورات لوٹ فرار ہوگیا تھا،7مارچ کو تھانہ صدر نے ملزم کو گرفتار کرکے لوٹا ہوا سامان برآمد کرلیا تھا، ڈسٹرکٹ سیشن جج نے مقدمہ ایک ماہ میں نمٹانے کی ہدایت کی تھی تاہم مذکورہ پولیس افسر کی غیر حاضری کے باعث مقدمہ التوا کا شکار ہے۔
دوسری جانب خاتون سے زیادتی کے الزام میں ملوث ملزم سلیم مسیح کے مقدمے میں عباسی اسپتال کے ایم ایل او شہزاد علی کو گواہی کیلیے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی عبدالنعیم میمن نے سیکریٹری ہیلتھ کے توسط سے شوکا ز نوٹس جاری کیا ہے اور عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے اور جواب طلب کیا ہے ، ملزم کے خلاف مقدمہ تھانہ سرجانی میں درج ہے اور عدالت میں5برس سے التوا کا شکار ہے، اس ہی عدالت نے ڈکیتی کے الزام میں ملوث آصف اور قیوم کے مقدمے میں گواہی کے قلمبند کرانے کے انکار پر اسسٹنٹ سب انسپکٹر مہراب خان کی گرفتاری کا حکم دیا اور 8مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔