فصل ربیع کیلیے پانی کا بحران شدید چاروں صوبے مشاورت کیلیے طلب
پانی کی ضروریات اور دستیابی کے مطابق نیا لائحہ عمل مرتب کیے جانے کا امکان
ملک میںربیع کی فصلوں کے لیے پانی کا بحران شدید ہوگیا ہے اور صورتحال پر مشاورت کرنے کے لیے ارسا نے چاروں صوبوں کو 31 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔
اجلاس میں پانی کی ضروریات اور دستیابی کے مطابق نیا لائحہ عمل مرتب کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی شدید کمی پیدا ہوگئی ہے اور صوبوں کو اس حوالے سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ارسا نے ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی ضروریات اور دستیابی کو مدنظر رکھ کر نیالائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے تمام صوبوں کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ارسا کی جانب سے تمام صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں شریک ہوں۔ ذرائع نے بتایاہے کہ سندھ اور پنجاب کو ان کی ضروریات کے برعکس کم پانی فراہم کیا جا رہاہے جبکہ صوبوں نے گندم کی کاشت کے پیش نظر زیادہ پانی طلب کیاہے۔
ذرائع نے بتایاکہ ڈیموں میں پانی کی صورتحال بہتر نہ ہونے سے ڈیموں سے پانی کا اخراج کم ہے ارسا صوبوں کو پہلے ہی تنبیہ کر چکاہے کہ وہ صورتحال کے مطابق اپنے پلان مرتب کرے تاکہ مسائل کا سامنا نہ ہو۔ پنجاب نے گندم کی فصل کے لیے 15 نومبر تک زیادہ پانی طلب کیاہے مگر پانی کی صورتحال کے پیش نظر ارسا اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ پنجاب کو زیادہ پانی فراہم کر سکے۔
ارسا کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں چاروں صوبوں کے سیکریٹری آبپاشی شرکت کریں گے اور پانی کی صورتحال کے پیش نظر ربیع کی فصلوں کے لیے نیالائحہ عمل مرتب کیے جانے کا امکان ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے جہاں آبپاشی کی نظام کے لیے مسائل پیدا ہوگئے ہیں وہیں پر ملک میں ہائیڈل سے پیدا ہونے والی بجلی کی پیدوار میں کمی ہو گئی ہے جس سے شہروں اور دیہات میں لوڈشیڈنگ کی نئی لہر شروع ہو چکی ہے۔
اس سے قبل ارسا کی ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں ربیع کی فصلوں کے لیے صوبوں کو پانی کی تقیسم کی منظوری دی گئی تھی تاہم صورتحال زیادہ پیچید ہ ہونے اور پانی کی قلت زیادہ ہونے کے باعث صوبائی حکومتوں کو مشاورت کے لیے دوبارہ طلب کیا گیاہے۔
اجلاس میں پانی کی ضروریات اور دستیابی کے مطابق نیا لائحہ عمل مرتب کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی شدید کمی پیدا ہوگئی ہے اور صوبوں کو اس حوالے سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ارسا نے ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی ضروریات اور دستیابی کو مدنظر رکھ کر نیالائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے تمام صوبوں کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ارسا کی جانب سے تمام صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں شریک ہوں۔ ذرائع نے بتایاہے کہ سندھ اور پنجاب کو ان کی ضروریات کے برعکس کم پانی فراہم کیا جا رہاہے جبکہ صوبوں نے گندم کی کاشت کے پیش نظر زیادہ پانی طلب کیاہے۔
ذرائع نے بتایاکہ ڈیموں میں پانی کی صورتحال بہتر نہ ہونے سے ڈیموں سے پانی کا اخراج کم ہے ارسا صوبوں کو پہلے ہی تنبیہ کر چکاہے کہ وہ صورتحال کے مطابق اپنے پلان مرتب کرے تاکہ مسائل کا سامنا نہ ہو۔ پنجاب نے گندم کی فصل کے لیے 15 نومبر تک زیادہ پانی طلب کیاہے مگر پانی کی صورتحال کے پیش نظر ارسا اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ پنجاب کو زیادہ پانی فراہم کر سکے۔
ارسا کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں چاروں صوبوں کے سیکریٹری آبپاشی شرکت کریں گے اور پانی کی صورتحال کے پیش نظر ربیع کی فصلوں کے لیے نیالائحہ عمل مرتب کیے جانے کا امکان ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے جہاں آبپاشی کی نظام کے لیے مسائل پیدا ہوگئے ہیں وہیں پر ملک میں ہائیڈل سے پیدا ہونے والی بجلی کی پیدوار میں کمی ہو گئی ہے جس سے شہروں اور دیہات میں لوڈشیڈنگ کی نئی لہر شروع ہو چکی ہے۔
اس سے قبل ارسا کی ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں ربیع کی فصلوں کے لیے صوبوں کو پانی کی تقیسم کی منظوری دی گئی تھی تاہم صورتحال زیادہ پیچید ہ ہونے اور پانی کی قلت زیادہ ہونے کے باعث صوبائی حکومتوں کو مشاورت کے لیے دوبارہ طلب کیا گیاہے۔