قومی ہاکی ٹیم بنگلادیش سے وطن واپس پہنچ گئی
ایشیا کپ میں کارکردگی بہتر رہی، بھارت سے نہ جیتنا بدقسمتی تھی، ہیڈ کوچ
ایشیا کپ میں تیسری پوزیشن کے ساتھ برازیل میڈل جیتنے والی پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم بنگلادیش سے وطن واپس پہنچ گئی۔
کراچی ایئرپورٹ پر پی ایچ ایف کی جانب سے اولمپئن افتخارسید نے ٹیم کے کھلاڑیوں کا استقبال کیا، ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اولمپئن فرحت خان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت مجموعی ہماری ٹیم کی کارکردگی بہتر رہی، ہم نے ایونٹ کیلیے کافی محنت کی تھی اور وکٹری اسٹینڈ تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
فرحت خان نے کہا کہ بھارت سے جیت نہ ملنا بدقسمتی رہی،کھلاڑیوں نے ملنے والے مواقعوں سے فائدہ نہیں اٹھایا،کچھ خامیاں سامنے آئیں، ان کو دور کرنے کی کوشش کریں گے،گول کیپر مظہرعباس اور امجد علی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، تاہم فارورڈ لائن زیادہ بہتر کھیل پیش نہ کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ ایونٹ سے ہمارے کھلاڑیوں کافی تجربہ حاصل ہوا، عالمی کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان عرفان سینئر نے کہاکہ ایشیا کپ میں ہم نے اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کی لیکن تجربہ میں کمی آڑے آئی کھلاڑیوں کا مورال بلند تھا لیکن قسمت نے یاوری نہ کی اورٹرافی اپنے نام نہ کرسکے۔ مستقبل میں بھارت کو شکست سے دوچار کرنے کی کوشش کریں گے، قومی ٹیم کی کارکردگی میں بتدریج بہتری آ ئیگی۔
واضح رہے کہ ڈھاکا میں ہونے والے ایشیائی ایونٹ میں قومی اسکواڈ کی قیادت محمد عرفان سینئر کر رہے تھے، رضوان سینئر نائب کپتان جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں مظہر عباس اور امجد علی (گول کیپرز)، عاطف مشتاق، مبشر علی، عماد شکیل بٹ، ابوبکر محمود، تصور عباس، راشد محمود، رضوان جونیئر، ارسلان قادر، اظفر یعقوب، عمر بھٹہ، علی شان، محمد عتیق اور اعجاز امجد شامل تھے، آفیشلز میں منیجر و ہیڈ کوچ فرحت خان، کوچز ملک شفقت اور محمد سرور، ٹیم ڈاکٹر عاطف بشیر، ویڈیو اینالسٹ ابوذر اور نصر اللہ بھی شامل تھے۔
کراچی ایئرپورٹ پر پی ایچ ایف کی جانب سے اولمپئن افتخارسید نے ٹیم کے کھلاڑیوں کا استقبال کیا، ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اولمپئن فرحت خان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت مجموعی ہماری ٹیم کی کارکردگی بہتر رہی، ہم نے ایونٹ کیلیے کافی محنت کی تھی اور وکٹری اسٹینڈ تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
فرحت خان نے کہا کہ بھارت سے جیت نہ ملنا بدقسمتی رہی،کھلاڑیوں نے ملنے والے مواقعوں سے فائدہ نہیں اٹھایا،کچھ خامیاں سامنے آئیں، ان کو دور کرنے کی کوشش کریں گے،گول کیپر مظہرعباس اور امجد علی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، تاہم فارورڈ لائن زیادہ بہتر کھیل پیش نہ کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ ایونٹ سے ہمارے کھلاڑیوں کافی تجربہ حاصل ہوا، عالمی کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان عرفان سینئر نے کہاکہ ایشیا کپ میں ہم نے اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کی لیکن تجربہ میں کمی آڑے آئی کھلاڑیوں کا مورال بلند تھا لیکن قسمت نے یاوری نہ کی اورٹرافی اپنے نام نہ کرسکے۔ مستقبل میں بھارت کو شکست سے دوچار کرنے کی کوشش کریں گے، قومی ٹیم کی کارکردگی میں بتدریج بہتری آ ئیگی۔
واضح رہے کہ ڈھاکا میں ہونے والے ایشیائی ایونٹ میں قومی اسکواڈ کی قیادت محمد عرفان سینئر کر رہے تھے، رضوان سینئر نائب کپتان جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں مظہر عباس اور امجد علی (گول کیپرز)، عاطف مشتاق، مبشر علی، عماد شکیل بٹ، ابوبکر محمود، تصور عباس، راشد محمود، رضوان جونیئر، ارسلان قادر، اظفر یعقوب، عمر بھٹہ، علی شان، محمد عتیق اور اعجاز امجد شامل تھے، آفیشلز میں منیجر و ہیڈ کوچ فرحت خان، کوچز ملک شفقت اور محمد سرور، ٹیم ڈاکٹر عاطف بشیر، ویڈیو اینالسٹ ابوذر اور نصر اللہ بھی شامل تھے۔