عدالتوں سے پاکستان پر پابندی کا فیصلہ آنے پر فیفا سے بات ہوگی ریاض حسین پیرزادہ
فنڈز کا آڈٹ ہونا چاہیے، ہمیشہ فیصل صالح کو سپورٹ کیا، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ امور ریاض حسین پیر زادہ نے کہا کہ فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے پاکستان فٹبال فیڈریشن پر لگائے جانے والے پابندی کے حوالے سے فیفا ہیڈ کوارٹر کا دورہ کر کے تمام تر تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔
قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض حسین پیر زادہ نے کہا کہ فیفا کی طرف سے پاکستان فٹبال فیڈریشن پر پابندی کے حوالے سے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدرسیدعارف حسن کو میٹنگ کیلیے بلایا ہے، عدالتوں سے فیصلہ آنے کے بعد فیفا سے بات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فٹبال کا بہت ٹیلنٹ موجود ہے، وزیر اعظم سے فنڈزلیکرانھیں فٹبالرز پر خرچ کریں گے جبکہ فیفا کے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو دیے گئے فنڈز کا آڈٹ ہونا چاہیے، میں نے ہمیشہ فیصل صالح حیات کوسپورٹ کیا ہے تاکہ فیفا ناراض نہ ہو۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کا پیسہ صوبوں میں تقسیم کردیا جائے تاکہ ہمارے نئے ٹیلنٹ کوتربیت کے مناسب مواقع مل سکیں۔
ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ہاکی اور ٹینس فیڈریشن کو بورڈ بناکرانھیں آزاد کردیا جائے، عدالتوں سے فیصلہ آنے کے بعد پابندی کے بارے میں فیفا سے بات کرینگے جبکہ ہائرایجوکیشن کمیشن کی ساتھ مل کرکھیلوں کی یونیورسٹی بنانے جارہے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ پاکستان اسپورٹس ٹرسٹ کووزارت خزانہ تسلیم نہیں کررہا۔
قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض حسین پیر زادہ نے کہا کہ فیفا کی طرف سے پاکستان فٹبال فیڈریشن پر پابندی کے حوالے سے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدرسیدعارف حسن کو میٹنگ کیلیے بلایا ہے، عدالتوں سے فیصلہ آنے کے بعد فیفا سے بات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فٹبال کا بہت ٹیلنٹ موجود ہے، وزیر اعظم سے فنڈزلیکرانھیں فٹبالرز پر خرچ کریں گے جبکہ فیفا کے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو دیے گئے فنڈز کا آڈٹ ہونا چاہیے، میں نے ہمیشہ فیصل صالح حیات کوسپورٹ کیا ہے تاکہ فیفا ناراض نہ ہو۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کا پیسہ صوبوں میں تقسیم کردیا جائے تاکہ ہمارے نئے ٹیلنٹ کوتربیت کے مناسب مواقع مل سکیں۔
ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ہاکی اور ٹینس فیڈریشن کو بورڈ بناکرانھیں آزاد کردیا جائے، عدالتوں سے فیصلہ آنے کے بعد پابندی کے بارے میں فیفا سے بات کرینگے جبکہ ہائرایجوکیشن کمیشن کی ساتھ مل کرکھیلوں کی یونیورسٹی بنانے جارہے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ پاکستان اسپورٹس ٹرسٹ کووزارت خزانہ تسلیم نہیں کررہا۔