گورنرسندھ وزراکے استعفوں کامعاملہ حل کریںنثارکھوڑو
فاروڈبلاک کانہیں کہتا،متحدہ کے20ارکان نے اپوزیشن نشستوں کی درخواست نہیں دی
اسپیکرسندھ اسمبلی نثاراحمد کھوڑو نے کہا ہے کہ میں گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ صوبائی وزرا کے استعفوں کے معاملے کو حل کرلیں تاکہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا تقرر کیا جاسکے۔
اسمبلی کی تحلیل سے قبل اپوزیشن لیڈر مقرر کردیاجائے گا، ایم کیوایم کے 30ارکان کو اپوزیشن کی نشستیں الاٹ کردی گئی ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ ایم کیوایم میں کوئی فاروڈبلاک بن گیا ہے لیکن ایم کیوایم کے 20 ارکان نے ابھی تک اپوزیشن میں بیٹھنے کی درخواست نہیں دی، اسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کررہی ہیں اس لیے سندھ اسمبلی میں یکم تا15مارچ کا عرصہ یادگار طریقے سے منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعے کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ ایم کیوایم کے وزرا کے استعفوں کے وقت گورنرسندھ موجود تھے، انھوں نے استعفے منظور نہیں کیے تھے۔
بعدازاں جب میں قائم مقام گورنر بنا تو میں نے بھی استعفے اس لیے منظور نہیں کیے کہ ہم کوئی راہ نکالنا چاہتے تھے۔ تاہم اب گورنرسندھ دوبارہ اپنے منصب پر آگئے ہیں، میں ان سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرلیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلیوں نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام تر مشکلات کے باوجود اپنی مدت پوری کی ہے۔ ہم اس پر اظہارخوشی کے طور پر مارچ کے مہینے کوخوشی کے مہینے کے طور پر منانے کا عزم رکھتے ہیں۔ اس سلسلے میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو اسمبلی کی کارروائی دیکھنے اور ان کی خاطرمدارات کرنے کے لیے پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔
4 مارچ کو میڈیا کے نمائندگان کو جنھوں نے اس ملک میں جمہوریت کی بحالی اور اسے مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، خصوصی دعوت دی جائے گی۔ 6مارچ کو دانشور، 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پرخواتین،11مارچ کو قانون داں،13مارچ کو اس قوم کے مستقبل کے معمار طلبا وطالبات جبکہ15مارچ کو اس صوبے کی اہم شخصیات کو اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کے لیے مدعو کیا جائے گا۔
5 مارچ کو اسمبلی کے تمام ارکان کا گروپ فوٹو سیشن بھی ہوگا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلی میں قانون سازی کے حوالے سے5 سال کے دوران جوکچھ ہوا اسکی تفصیلی رپورٹ 17 مارچ کے بعد شائع کی جائے گی۔ ایک اور سوال پر نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ5 سالہ کارکردگی پر ہم عوام میں ایک بار پھر جائیں گے۔ ہم ہر کام آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کے کررہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ گذشتہ5 سال کے دوران ملک کے کسی بھی صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے اورکوئی عوامی نمائندہ نہیں آیا، تمام کام سرکاری افسران کررہے ہیں، خواہ کسی بھی نظام کے تحت کررہے ہوں۔
اسمبلی کی تحلیل سے قبل اپوزیشن لیڈر مقرر کردیاجائے گا، ایم کیوایم کے 30ارکان کو اپوزیشن کی نشستیں الاٹ کردی گئی ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ ایم کیوایم میں کوئی فاروڈبلاک بن گیا ہے لیکن ایم کیوایم کے 20 ارکان نے ابھی تک اپوزیشن میں بیٹھنے کی درخواست نہیں دی، اسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کررہی ہیں اس لیے سندھ اسمبلی میں یکم تا15مارچ کا عرصہ یادگار طریقے سے منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعے کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ ایم کیوایم کے وزرا کے استعفوں کے وقت گورنرسندھ موجود تھے، انھوں نے استعفے منظور نہیں کیے تھے۔
بعدازاں جب میں قائم مقام گورنر بنا تو میں نے بھی استعفے اس لیے منظور نہیں کیے کہ ہم کوئی راہ نکالنا چاہتے تھے۔ تاہم اب گورنرسندھ دوبارہ اپنے منصب پر آگئے ہیں، میں ان سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرلیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلیوں نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام تر مشکلات کے باوجود اپنی مدت پوری کی ہے۔ ہم اس پر اظہارخوشی کے طور پر مارچ کے مہینے کوخوشی کے مہینے کے طور پر منانے کا عزم رکھتے ہیں۔ اس سلسلے میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو اسمبلی کی کارروائی دیکھنے اور ان کی خاطرمدارات کرنے کے لیے پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔
4 مارچ کو میڈیا کے نمائندگان کو جنھوں نے اس ملک میں جمہوریت کی بحالی اور اسے مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، خصوصی دعوت دی جائے گی۔ 6مارچ کو دانشور، 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پرخواتین،11مارچ کو قانون داں،13مارچ کو اس قوم کے مستقبل کے معمار طلبا وطالبات جبکہ15مارچ کو اس صوبے کی اہم شخصیات کو اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کے لیے مدعو کیا جائے گا۔
5 مارچ کو اسمبلی کے تمام ارکان کا گروپ فوٹو سیشن بھی ہوگا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلی میں قانون سازی کے حوالے سے5 سال کے دوران جوکچھ ہوا اسکی تفصیلی رپورٹ 17 مارچ کے بعد شائع کی جائے گی۔ ایک اور سوال پر نثاراحمد کھوڑو نے کہا کہ5 سالہ کارکردگی پر ہم عوام میں ایک بار پھر جائیں گے۔ ہم ہر کام آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کے کررہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ گذشتہ5 سال کے دوران ملک کے کسی بھی صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے اورکوئی عوامی نمائندہ نہیں آیا، تمام کام سرکاری افسران کررہے ہیں، خواہ کسی بھی نظام کے تحت کررہے ہوں۔