گیس منصوبہ پاکستانی علاقے میں کام کا آغاز 11 مارچ کو ہوگا صدر زرداری اور احمدی نژاد اور افتتاح کرینگے
گوادرمیں آئل ریفائنری کیلیے مزید2بارڈرکھولنے کامعاہدہ ہوگا،21.5ملین کیوبک میٹرگیس یومیہ درآمد کرنیکا منصوبہ ہے
ایران میں پاکستانی سفارتخانے کے عہدیدارنے کہاہے کہ پاکستانی اورایرانی صدور 7.5 ارب ڈالرکی گیس پائپ لائن کاسنگ بنیاد11 مارچ کورکھیں گے۔
گوادر میں آئل ریفائنری قائم کرنے کے لیے مزید2بارڈر (گبد اور پسنی)کھولنے کیلیے معاہدہ بھی کیاجائیگا،گیس پائپ لائن منصوبہ1994میں شروع ہوا تھا جس میں سے 2009میں بھارت منصوبہ سے الگ ہو گیا تھا، ایران نے اپنے علاقے میں پائپ لائن ڈال لی، 785 کلومیٹرلمبی پائپ لائن ڈالنااب شروع کریگا،پاکستان کا ایران سے21.5 ملین کیوبک میٹرگیس روزانہ درآمد کرنے کامنصوبہ ہے۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے تہران میں پاکستان کے سفارتخانے کے عہدیدارنے بتایاکہ گوادر میں آئل ریفائنری قائم کرنے کیلیے مزیددوبارڈر (گبداور پسنی) کوکھولنے کیلیے معاہدے پردستخط ایک تقریب میں کیے جائیں گے۔
یہ تقریب گبدزیرو پوائنٹ پر(جہاں پاکستان کے سیکشن کی گیس پائپ لائن شروع ہوتی ہے)منعقد کی جائیگی۔صدرزرداری جمعرات کوایران سے فنانسنگ اور تکنیکی امور حل کرکے دو روزہ دورے کے بعدلوٹے ہیں۔ایک حکام نے صدر کے دورے کے بعدبتایاکہ ہم نے تمام مذاکرات مکمل کرلیے ہیں،اس افتتاحی تقریب میں اسلام آبادمیں تعینات غیرملکی سفارتکاروں کو بھی مدعو کیا جارہا ہے۔تہران میں صدر زرداری نے امریکی دباؤکی تردیدکرتے ہوئے کہاکہ ہم باہمی تعلقات پریقین رکھتے ہیں،بین الاقوامی اورخطے میں موجود ملکوں نے بہت چاہاکہ ایران پاکستان کے تعلقات کونقصان پہنچایاجائے لیکن لوگوں کواب پتہ ہے کہ اسلام کے دشمنوںکے ساتھ کیسے نمٹا جا سکتاہے۔
گوادر میں آئل ریفائنری قائم کرنے کے لیے مزید2بارڈر (گبد اور پسنی)کھولنے کیلیے معاہدہ بھی کیاجائیگا،گیس پائپ لائن منصوبہ1994میں شروع ہوا تھا جس میں سے 2009میں بھارت منصوبہ سے الگ ہو گیا تھا، ایران نے اپنے علاقے میں پائپ لائن ڈال لی، 785 کلومیٹرلمبی پائپ لائن ڈالنااب شروع کریگا،پاکستان کا ایران سے21.5 ملین کیوبک میٹرگیس روزانہ درآمد کرنے کامنصوبہ ہے۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے تہران میں پاکستان کے سفارتخانے کے عہدیدارنے بتایاکہ گوادر میں آئل ریفائنری قائم کرنے کیلیے مزیددوبارڈر (گبداور پسنی) کوکھولنے کیلیے معاہدے پردستخط ایک تقریب میں کیے جائیں گے۔
یہ تقریب گبدزیرو پوائنٹ پر(جہاں پاکستان کے سیکشن کی گیس پائپ لائن شروع ہوتی ہے)منعقد کی جائیگی۔صدرزرداری جمعرات کوایران سے فنانسنگ اور تکنیکی امور حل کرکے دو روزہ دورے کے بعدلوٹے ہیں۔ایک حکام نے صدر کے دورے کے بعدبتایاکہ ہم نے تمام مذاکرات مکمل کرلیے ہیں،اس افتتاحی تقریب میں اسلام آبادمیں تعینات غیرملکی سفارتکاروں کو بھی مدعو کیا جارہا ہے۔تہران میں صدر زرداری نے امریکی دباؤکی تردیدکرتے ہوئے کہاکہ ہم باہمی تعلقات پریقین رکھتے ہیں،بین الاقوامی اورخطے میں موجود ملکوں نے بہت چاہاکہ ایران پاکستان کے تعلقات کونقصان پہنچایاجائے لیکن لوگوں کواب پتہ ہے کہ اسلام کے دشمنوںکے ساتھ کیسے نمٹا جا سکتاہے۔