اب کوئی ڈومور قبول نہیں پاکستان

اگر پاکستانی حدود میں کسی دہشت گرد تنظیم کے حوالے سے کوئی ٹھوس اطلاع موجود ہے تو پاکستان کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

امریکا نے پاکستان کے ساتھ تمام امور پر مذاکرات جاری رکھنے کا پیغام دیا ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ''ٹرمپ انتظامیہ کا کوئی ڈومورپاکستان کو قابل قبول نہیں ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات صرف متوازن پالیسی کے مطابق قائم کرے گا''۔

پاکستان نے امریکی حکام پر واضح کیا کہ پاک فوج نے مختلف آپریشنز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے ۔پاکستان کسی گروپ یا تنظیم کی بلواسطہ یا بلاواسطہ حمایت نہیں کرتا۔ پاکستان کی حدود میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلاامتیاز کامیاب ترین آپریشنز کیے گئے ہیں جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھے جائیں گے۔


پاکستان نے کہا کہ امریکا کے پاس اگر پاکستانی حدود میں کسی دہشت گرد تنظیم کے حوالے سے کوئی ٹھوس اطلاع موجود ہے تو پاکستان کے ساتھ شیئر کیا جائے۔ پاکستان نے افغانستان کیلیے نئی ٹرمپ پالیسی اپنے تحفظات سے بھی امریکی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔

دوسری جانب امریکا نے پاکستان کے ساتھ تمام امور پر مذاکرات جاری رکھنے کا پیغام دیا ہے۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان آئندہ مذاکرات کاشیڈول دونوں ممالک کی حکومتوں کے حکام مرحلہ وار باہمی رابطوں کے توسط سے طے کریں گے۔

واضح رہے کہ یہ موقف وفاق کے اعلیٰ سطح کے حکام نے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے دورہ پاکستان کے دوران ہونے والی ملاقات میں دیا۔
Load Next Story