کشمیر پر بھارت کے قبضے کو 70 سال دنیا بھر میں کشمیریوں کا یوم سیاہ

بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔

ہر سال سیکڑوں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے آزادی کی شمع کو روشن رکھتے ہیں۔ فوٹو: فائل

کشمیر پر بھارت کےغاصبانہ قبضے کے خلاف کشمیری آج دنیا بھرمیں یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔ بھارت مخالف ریلیاں روکنے کے لیے مقبوضہ وادی میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمرفاروق، سید علی گیلانی، یسین ملک سمیت پوری حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کردیا ہے اور انہیں نماز جمعہ میں بھی شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی۔

امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری تارک وطن اپنی سرزمین پر بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں احتجاجی ریلیوں، جلسے جلوس کا اہتمام کیا گیا۔ لندن میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یوکے کی جانب سے سیمینار منعقد کیا گیا جس سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ لارڈ نذیر، لارڈ قربان، کرس لزلی اور دیگر سماجی شخصیات نے خطاب کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی۔



70 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کا عزم اور حوصلہ برقرار ہے اور ان کی جدوجہد آزادی پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ بھارت کا ہر ظلم ان کے جذبہ حریت کو مزید بھڑکا دیتا ہے اور ہر سال سیکڑوں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے آزادی کی شمع کو روشن رکھتے ہیں۔



دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ آج کشمیری دنیا بھر میں یوم سیاہ منار ہے ہیں اور گزشتہ 70 برس سے بھارتی ظلم و بربریت کا شکار ہیں، بے گناہ نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور خواتین کی عصمت دری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، آزادی کی جنگ میں پاکستان کشمیریوں کی جدو وجہد کی حمایت کرتا ہے۔




ادھر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ رواں سال بھارت نے 1140 سے زائد مرتبہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کشمیریوں کو حق خود ارادیت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتیں۔



ترجمان پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کی سرحدی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جارحیت سے باز رہے ورنہ منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ آج کشمیر پر بھارتی قبضے کو 70 سال مکمل ہوگئے ہیں جس کے خلاف کشمیری عوام دنیا بھر میں یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 1947 میں تقسیم برصغیر کے وقت کشمیری عوام نے مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باعث پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کرلیا ۔ 27 اکتوبر 1947 کو بھارتی فوج جموں و کشمیر میں داخل ہوگئی اور بڑے پیمانے پر کشمیری مسلمانوں کا قتل عام کیا۔

یہ بھی پڑھیں؛ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ

پاکستانی سرحدی قبائلیوں نے بھارتی قبضے کے خلاف اعلان جنگ کردیا اور نہتے کشمیریوں کی مدد کے لیے بڑی تعداد میں ہتھیار اٹھا کر کشمیر میں داخل ہوگئے۔ بہادر قبائلیوں نے شدید جنگ کے بعد ایک وسیع علاقے سے بھارتی فوج کو مار بھگایا جو آج آزاد کشمیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والا بزدل بھارت جب پاکستان کے بہادر اور غیور قبائل کا مقابلہ نہ کرسکا تو فورا اس مسئلے کر اقوام متحدہ میں لے گیا۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ نے قرار دیا کہ کشمیر میں ریفرنڈم کرایا جائے اور انہیں اس بات کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے کہ وہ پاکستان یا بھارت میں جس کے ساتھ چاہیں الحاق کرلیں۔

یہ بھی پڑھیں؛ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کے ساتھی سمیت 11 کشمیری شہید

لیکن 70 سال گزرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کے لیے ریفرنڈم نہیں کرایا گیا اور اس پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ بدستور برقرار ہے۔ اس عرصے میں وہ کون سا ظلم ہے جو بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں نہیں ڈھایا اور اب تک وہاں ہزاروں کشمیری شہید اور لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ بڑی تعداد میں خواتین کی بے حرمتی بھی کی گئی ہے۔ تاہم بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔

Load Next Story