بین المسالک ہم آہنگی کیلیے افسران مدارس کا دورہ کریں فیاض لغاری
علما اور طلبہ کی شہادت کے سلسلے میں نامزد ملزمان کے خلاف آپریشن جاری ہے
آئی جی سندھ فیاض لغاری نے پولیس افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ضلعوں کی سطح پر بین المسالک ، ہم آہنگی اور باہمی غلط فہمیوں کے ازالے کے لیے تمام مسالک کے مدارس کا دورہ کریں اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کریں۔
وہ وفاق المدارس کے 7رکنی وفد سے سینٹرل پولیس آفس میں ملاقات کر رہے تھے، وفد کی سربراہی مولانا اسد اﷲ کر رہے تھے، اس موقع پر قائم مقام ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام شبیر شیخ کے علاوہ تینوں زونل ڈی آئی جیز اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے، وفد نے سیکیورٹی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور بین المسالک ہم آہنگی کے سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا، وفد نے مزید بتایا کہ کراچی سمیت صوبے میں وفاق المدارس کے تحت 1700سے زائد مدارس دین کی تعلیم و ترویج میں مصروف ہیں جن میں 20 ہزار سے زائد اساتذہ و علما خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران علما و طلبہ کی شہادت کے سلسلے میں درج مقدمات کی تفتیش کا مکمل جائزہ لیتے ہوئے آئی جی سندھ نے وفد کو یقین دلایا کہ تمام تر نامزد اور مفرور ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے جبکہ گرفتار ملزمان کے خلاف منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات یقینی بنائی جا رہی ہے ، انھوں نے اجلاس کو بتایا علمائے کرام ، اساتذہ اور طلبہ کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ مساجد ، مدارس اور امام بارگاہوں کے علاوہ غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات کے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پولیس افسران باقاعدگی سے مشاورتی عمل کو جاری رکھیں اور تحفظات کے مطابق سیکیورٹی کو یقینی بنائیں ، آئی جی سندھ نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ یہ قومی فریضہ ہے کہ امن و امان کے قیام کے لیے پولیس اور عوام میں تعاون کی فضا قائم رہے، ان اقدامات سے نہ صرف امن کے لیے کی جانے والی کوششیں کامیاب رہے گی بلکہ مسالک کی بنیاد پر فساد کرانے والے سازشی عناصر کو بھی کیفر کردار تک پہنچانا ممکن ہوگا۔
وہ وفاق المدارس کے 7رکنی وفد سے سینٹرل پولیس آفس میں ملاقات کر رہے تھے، وفد کی سربراہی مولانا اسد اﷲ کر رہے تھے، اس موقع پر قائم مقام ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام شبیر شیخ کے علاوہ تینوں زونل ڈی آئی جیز اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے، وفد نے سیکیورٹی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور بین المسالک ہم آہنگی کے سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا، وفد نے مزید بتایا کہ کراچی سمیت صوبے میں وفاق المدارس کے تحت 1700سے زائد مدارس دین کی تعلیم و ترویج میں مصروف ہیں جن میں 20 ہزار سے زائد اساتذہ و علما خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران علما و طلبہ کی شہادت کے سلسلے میں درج مقدمات کی تفتیش کا مکمل جائزہ لیتے ہوئے آئی جی سندھ نے وفد کو یقین دلایا کہ تمام تر نامزد اور مفرور ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے جبکہ گرفتار ملزمان کے خلاف منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات یقینی بنائی جا رہی ہے ، انھوں نے اجلاس کو بتایا علمائے کرام ، اساتذہ اور طلبہ کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ مساجد ، مدارس اور امام بارگاہوں کے علاوہ غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات کے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پولیس افسران باقاعدگی سے مشاورتی عمل کو جاری رکھیں اور تحفظات کے مطابق سیکیورٹی کو یقینی بنائیں ، آئی جی سندھ نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ یہ قومی فریضہ ہے کہ امن و امان کے قیام کے لیے پولیس اور عوام میں تعاون کی فضا قائم رہے، ان اقدامات سے نہ صرف امن کے لیے کی جانے والی کوششیں کامیاب رہے گی بلکہ مسالک کی بنیاد پر فساد کرانے والے سازشی عناصر کو بھی کیفر کردار تک پہنچانا ممکن ہوگا۔