مفتی عبدالقوی مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
جسمانی ریمانڈ پر منظور ہونے کے بعد پولیس نے مفتی عبدالقوی تھانے منتقل کردیا
عدالت نے مفتی عبدالقوی کو مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں شامل تفتیش مفتی عبدالقوی کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے مفتی عبدالقوی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا جس کے بعد انہیں تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مفتی عبدالقوی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے
ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار مفتی عبدالقوی کو چند روز قبل انجیو گرافی کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق مفتی عبدالقوی کے دل میں اسٹنٹ ڈالنے کی ضرورت نہیں پڑی تاہم انہیں 24 گھنٹے اسپتال میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس سوشل میڈیا پر متنازعہ ویڈیوزکے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو اس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا اور ملزم نے پولیس اور میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا، جب کہ مفتی قوی پر قندیل کے بھائی کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں شامل تفتیش مفتی عبدالقوی کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے مفتی عبدالقوی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا جس کے بعد انہیں تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مفتی عبدالقوی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے
ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار مفتی عبدالقوی کو چند روز قبل انجیو گرافی کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق مفتی عبدالقوی کے دل میں اسٹنٹ ڈالنے کی ضرورت نہیں پڑی تاہم انہیں 24 گھنٹے اسپتال میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مفتی عبدالقوی کو مزید 24 گھنٹے اسپتال میں رکھنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ گزشتہ برس سوشل میڈیا پر متنازعہ ویڈیوزکے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو اس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا اور ملزم نے پولیس اور میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا، جب کہ مفتی قوی پر قندیل کے بھائی کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔