حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا خسرہ سے بچائو کا منصوبہ بھی تیار

بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کے اندراج کے خصوصی کارڈ جاری کیے جائیں گے، محکمہ تعلیم کو اس حوالے سے مکتوب بھی ارسال.

اسکولوں میں داخلے کے وقت حفاظتی ٹیکہ جات کا کارڈ دکھانا لازمی ہوگا، بچوں کی بیماریوں پر قابو پانے کیلیے پلان آف ایکشن مرتب۔ فوٹو: فائل

صوبائی محکمہ صحت اور یو ایس ایڈ سمیت دیگرعالمی اداروں نے کراچی سمیت اندورن سندھ میں بچوںکی بیماریوں پرقابوپانے کیلیے ہنگامی طورپر پلان آف ایکشن مرتب کرلیاجس کے تحت بچوںکو اسکولوں میں داخلے کے وقت حفاظتی ٹیکہ جات کا کارڈ دکھانا لازمی ہوگا۔

بچوںکے حفاظتی ٹیکہ جات کے اندراج کے خصوصی کارڈ جاری کیے جائیں گے، محکمہ صحت نے محکمہ تعلیم کواس حوالے سے ایک مکتوب بھی لکھا ہے،بچوںکوخسرہ سے بچائوکیلیے 16سوملین روپے کامنصوبہ بھی تیارکرلیاگیا جس میں حکومت سندھ 4 سوملین کی رقم اداکریگی، بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام اور لگائے جانیوالے ٹیکوںکے ریکارڈکومکمل کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے، یہ فیصلہ گذشتہ روز محکمہ کے سیکریٹری صحت ڈاکٹرسریش کمار،ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر اشفاق میمن سمیت یونیسیف اورعالمی ادارہ صحت کے نمائندوں کے اجلاس میں کیاگیا جس میں بتایا گیاکہ مستعفی ہونے والے وزیر صحت ڈاکٹر صغیراحمد نے ہدایت کی ہے کہ ای پی آئی پروگرام کو مکمل کمپیوٹرائزڈ کیاجائے۔

اجلاس میں بتایا گیاکہ سندھ میں بچوں کی روٹین ایمونائزیشن کی شرح کم ہونے کی وجہ سے بچے مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں جبکہ حال ہی میں خسرہ کے مرض کی وجہ سے سیکڑوں بچے زندگی کی بازی ہار گئے، اجلاس میں بتایا کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کویقینی بنانے کیلیے داخلے کے وقت حفاظتی ٹیکہ جات کے کارڈکی لازمی شرط عائدکی جائے جس پر محکمہ صحت نے محکمہ تعلیم کو ایک مکتوب بھی لکھا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ رواں سال سے ہونے والے اسکولوں میں داخلے کے وقت بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کے کارڈ کولازمی قرار دیاجائے۔


 



اس حوالے سے مزید بتایا گیاکہ ای پی آئی بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کیلیے خصوصی کارڈ بھی جاری کریگا جو پلاسٹک کوڈنگ کارڈ ہوں گے، پلان کے مطابق بچوں کولگائے جانیوالے حفاظتی ٹیکہ کے ریکارڈکا بھی اندارج کمپیوٹرمیں کیاجائے گا تاکہ معلوم ہوسکے کہ بچوں کو کون کون سی حفاظتی ویکسین لگائی جاچکی ہے جو والدین اپنے بچوں کوحفاظتی ویکسین نہیں لگوائیں گے ان کے گھروں پر ویکسینٹرز کو بھیجا جائیگا اورانھیں فون کرکے ویکسین لگوانے کی ہدایت بھی کی جائیگی۔

دریں اثنا یو ایس ایڈ سمیت دیگرعالمی اداروں نے کراچی سمیت اندرون سندھ میں خسرہ سے بچاؤ کی مہم کی ضرورت پر زوردیا ہے، معلوم ہوا کہ عالمی اداروں کی جانب سے16 سوملین روپے مالیت سے مہم شروع کی جائیگی جس میں حکومت سندھ4 ملین روپے اداکریگی ، دریں اثنا ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر اشفاق میمن نے ایکسپریس کے استفسار پر بتایا کہ ای پی آئی کے کولڈ چین اسٹوریج اور اندرون سندھ کے اسپتالوں اور مراکز میں کولڈ چین اسٹوریج کو موثر بنایاجارہا ہے، انھوں نے کہاکہ اندرون سندھ کے تمام اضلاع میں ریفریجٹرفراہم کردیے گئے ہیں جہاں بچوں کی حفاظتی ویکسین کومطلوبہ درجہ حرارت پر رکھاجائیگا تاکہ ویکسین کی افادیت برقراررہے۔
Load Next Story