حیدرآباد پہنچنے پر اپوزیشن جماعتوں کے ٹرین مارچ کا پرتپاک استقبال
الیکشن کمیشن بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے زیر اثر ہے، مارچ میں شریک سیاسی رہنماؤں کا خطاب
کراچی میں قیام امن، دہشت گردی وبھتہ خوری کے خاتمے، شفاف الیکشن کے انعقاد اور بوگس فہرستوں و پری پول دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا کراچی سے شروع ہونے والا ٹرین مارچ حیدرآباد سے سکھر روانہ ہوگیا۔
ٹرین مارچ حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پہنچا تو جماعت اسلامی، جمعیت علماء پاکستان، قومی عوامی تحریک اور مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے مارچ کے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ اس موقع پر ریلوے اسٹیشن پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے تھے۔ مارچ کے قائد امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین مارچ پاکستان بچانے کے لیے نکلا ہے، الیکشن کمیشن بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے زیر اثر ہے جس کے نتیجے میں انتخابی عمل یرغمال بن چکا ہے اور سپریم کورٹ کے 2 مرتبہ احکامات کے باوجود کراچی میں نئی حلقہ بندیاں نہ کرکے الیکشن کمیشن ازخود پری پول دھاندلی میں ملوث ہوگیا ہے۔
الیکشن کمیشن جان لے کہ ان کے عمل سے کراچی یا سندھ کی عوام نہیں بلکہ صرف بھتہ خور خوش ہیں اوراس عمل سے ظاہر ہوتاہے کہ الیکشن کمیشن کراچی توکیا ملک بھر میں صاف وشفاف الیکشن نہیں کراسکتا۔ انھوںنے کہا کہ کراچی میں انتخابی عمل یرغمال ہے اور ووٹر لسٹیں جعلی ہیں لیکن الیکشن کمیشن انھیں درست کرنے پر تیارتک نہیں، اگر ٹرین مارچ کے شرکاء کے مطالبات نہ مانے گئے اور کراچی کی ووٹرلسٹوں سے جعلی اندراج ختم اور نئی حلقہ بندیاں نہیںکی گئیں تو پھر پورے ملک میں جگہ جگہ دھرنے دیے جائیں گے اور کراچی کوکسی صورت یرغمال نہیں بننے دیاجائے گا۔
مسلم لیگ ن سندھ کے جنرل سیکریٹری سلیم ضیاء نے کہا کہ آج کراچی مقتل بنا ہوا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ آج کراچی پر وہ قیادت مسلط ہے جو اسلحہ کے زور اور جعلی ووٹ کے زریعے آئی ہے، کراچی کو دوبارا روشنیوں کا شہر بنانے کے لیے لازم ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی اور قوم پرست جماعتیں اکھٹی ہوکر انکے خلاف کھڑی ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 5 برس کے دوران کراچی میں 10 ہزار افراد کو شہید کیا گیا ۔ استقبالی شرکاء سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مستقیم نورانی، سندھ ترقی پسندپارٹی کے گلزار سومرو، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، فنکشنل لیگ کے شاہد سومرو نے بھی خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ٹرین مارچ کا حیدرآباد میں استقبال سے ثابت ہو گیا ہے کہ کراچی کے معاملے میں پورا ملک حساس ہے، 26 برسوں سے بدامنی، قتل وغارت گری اور ٹارگیٹ کلنگ کا شکار ہے، اب تمام جماعتیں میدان عمل میں آچکی ہیں اور ہم دہشت گردوں سے نجات حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔ ٹرین مارچ کے شرکاء کا حیدرآباد پہنچنے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جماعت اسلامی حیدرآباد کے ضلعی امیر شیخ شوکت علی نے خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما عبدالوحید قریشی، حاجی معین الدین شیخ، ناظم علی آرائیں ، حسین بخش حسینی، اقبال شیخ، روشن برہمانی، محمد حنیف صدیقی، مشتاق احمد خان ایڈوکیٹ، معیدالدین شیخ ایڈوکیٹ، اکبر قادری، عمران سہروردی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے۔
ٹرین مارچ حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پہنچا تو جماعت اسلامی، جمعیت علماء پاکستان، قومی عوامی تحریک اور مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے مارچ کے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ اس موقع پر ریلوے اسٹیشن پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے تھے۔ مارچ کے قائد امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین مارچ پاکستان بچانے کے لیے نکلا ہے، الیکشن کمیشن بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے زیر اثر ہے جس کے نتیجے میں انتخابی عمل یرغمال بن چکا ہے اور سپریم کورٹ کے 2 مرتبہ احکامات کے باوجود کراچی میں نئی حلقہ بندیاں نہ کرکے الیکشن کمیشن ازخود پری پول دھاندلی میں ملوث ہوگیا ہے۔
الیکشن کمیشن جان لے کہ ان کے عمل سے کراچی یا سندھ کی عوام نہیں بلکہ صرف بھتہ خور خوش ہیں اوراس عمل سے ظاہر ہوتاہے کہ الیکشن کمیشن کراچی توکیا ملک بھر میں صاف وشفاف الیکشن نہیں کراسکتا۔ انھوںنے کہا کہ کراچی میں انتخابی عمل یرغمال ہے اور ووٹر لسٹیں جعلی ہیں لیکن الیکشن کمیشن انھیں درست کرنے پر تیارتک نہیں، اگر ٹرین مارچ کے شرکاء کے مطالبات نہ مانے گئے اور کراچی کی ووٹرلسٹوں سے جعلی اندراج ختم اور نئی حلقہ بندیاں نہیںکی گئیں تو پھر پورے ملک میں جگہ جگہ دھرنے دیے جائیں گے اور کراچی کوکسی صورت یرغمال نہیں بننے دیاجائے گا۔
مسلم لیگ ن سندھ کے جنرل سیکریٹری سلیم ضیاء نے کہا کہ آج کراچی مقتل بنا ہوا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ آج کراچی پر وہ قیادت مسلط ہے جو اسلحہ کے زور اور جعلی ووٹ کے زریعے آئی ہے، کراچی کو دوبارا روشنیوں کا شہر بنانے کے لیے لازم ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی اور قوم پرست جماعتیں اکھٹی ہوکر انکے خلاف کھڑی ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 5 برس کے دوران کراچی میں 10 ہزار افراد کو شہید کیا گیا ۔ استقبالی شرکاء سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مستقیم نورانی، سندھ ترقی پسندپارٹی کے گلزار سومرو، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، فنکشنل لیگ کے شاہد سومرو نے بھی خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ٹرین مارچ کا حیدرآباد میں استقبال سے ثابت ہو گیا ہے کہ کراچی کے معاملے میں پورا ملک حساس ہے، 26 برسوں سے بدامنی، قتل وغارت گری اور ٹارگیٹ کلنگ کا شکار ہے، اب تمام جماعتیں میدان عمل میں آچکی ہیں اور ہم دہشت گردوں سے نجات حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔ ٹرین مارچ کے شرکاء کا حیدرآباد پہنچنے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جماعت اسلامی حیدرآباد کے ضلعی امیر شیخ شوکت علی نے خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما عبدالوحید قریشی، حاجی معین الدین شیخ، ناظم علی آرائیں ، حسین بخش حسینی، اقبال شیخ، روشن برہمانی، محمد حنیف صدیقی، مشتاق احمد خان ایڈوکیٹ، معیدالدین شیخ ایڈوکیٹ، اکبر قادری، عمران سہروردی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے۔