شوکت عزیزلال مسجد کمیشن میں بیان ریکارڈ کرانے پر رضامند
بیان ویڈیو لنک کے ذریعے لینے کی استدعا،کمیشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کردی گئی.
سابق وزیر اعظم شوکت عزیز لال مسجد جوڈیشل انکوائری کمیشن میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے رضامند ہوگئے۔
جسٹس شہزاد شیخ کی سربراہی میں کمیشن سابق وزیر اعظم کا بیان ویڈیولنک یا اسکائیپ کے ذریعے ریکارڈ کرانے کے بارے میں پیر کوغور کریگا۔ ادھرسپریم کورٹ نے لال مسجد جوڈیشل انکوئری کمیشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی۔ مستند ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے لال مسجد جوڈیشل انکوائری کمیشن کو درخواست دی ہے کہ ان کا بیان ویڈیو لنک یا اسکائیپ کے ذریعے ریکارڈ کیا جائے ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملازمت کی مصروفیات کی وجہ سے وہ ملک آنے سے قاصر ہیں، اس لیے انھیں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے ویڈیو لنک یا اسکائیپ کی سہولت فراہم کی جائے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کو اگر ٹیکنالوجی کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیاتو سابق صدر پرویز مشرف کی طرف سے بھی بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست خارج از امکان نہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے کمیشن نے رپورٹ مرتب کرنے کے لیے 2 ہفتے کی توسیع کی درخواست کی تھی۔
جسٹس شہزاد شیخ کی سربراہی میں کمیشن سابق وزیر اعظم کا بیان ویڈیولنک یا اسکائیپ کے ذریعے ریکارڈ کرانے کے بارے میں پیر کوغور کریگا۔ ادھرسپریم کورٹ نے لال مسجد جوڈیشل انکوئری کمیشن کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی۔ مستند ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے لال مسجد جوڈیشل انکوائری کمیشن کو درخواست دی ہے کہ ان کا بیان ویڈیو لنک یا اسکائیپ کے ذریعے ریکارڈ کیا جائے ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملازمت کی مصروفیات کی وجہ سے وہ ملک آنے سے قاصر ہیں، اس لیے انھیں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے ویڈیو لنک یا اسکائیپ کی سہولت فراہم کی جائے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کو اگر ٹیکنالوجی کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیاتو سابق صدر پرویز مشرف کی طرف سے بھی بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست خارج از امکان نہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے کمیشن نے رپورٹ مرتب کرنے کے لیے 2 ہفتے کی توسیع کی درخواست کی تھی۔