سانحہ کراچی حکومت سندھ سمیت دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کا یوم سوگ

کراچی کے مختلف علاقوں میں جاری تقریبات مختصر کردی گئیں، خوف سے شہری اپنے گھروں تک محدود ہوگئے آج متعدد تقاریب منسوخ

متحدہ ایک، وحدت المسلمین 10 شیعہ ایکشن کمیٹی 3 روز سوگ منائیگی، پنجاب حکومت کا ایک روزہ سوگ کا اعلان. فوٹو: فائل

KARACHI:
سانحہ عباس ٹائون کی مذمت اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کے طور پر متحدہ قومی موومنٹ، جعفریہ الائنس پاکستان، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، مجلس وحدت مسلمین اور دیگر جماعتوں کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ منارہی ہیں۔

کراچی تاجر اتحاد کی جانب سے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔، جامعہ کراچی سمیت تمام نجی وسرکاری تعلیمی ادارے یوم سوگ کے باعث بند رہیں گے اور آج کو ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ عباس ٹاؤن کے شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے سرکاری سطح پر سندھ میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے، سندھ اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق صوبے کی تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا جبکہ کراچی میںتعلیمی اداروں سمیت تمام سرکاری و نیم سرکاری ادارے بند رہیں گے۔ حکومت سندھ نے پیر کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے جبکہ وکلا نے بھی ہڑتال کی حمایت کردی ہے۔ مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے پیر کو عام ہڑتال اور یوم سوگ کے اعلان پر مختلف سیاسی جماعتیں بھی حمایت کررہی ہیں، ان میں مسلم لیگ ف، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی ،مسلم لیگ ق ، تحریک انصاف، سندھ یونائٹیڈ پارٹی اور دیگر جماعتیں شامل ہیں، ان ساری جماعتوں نے پیر کو سیاسی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سندھ بھر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ عباس ٹائون کے شہدا کا غم بانٹنے اور لواحقین کے دکھ میں عملی طور پر شریک ہونے کیلیے پیر کو پورے سندھ میں پر امن یوم سوگ منائیں۔ الطاف حسین نے ٹرانسپورٹ اور تاجر برادری سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ بھی یوم سوگ کے موقع پر اپنا کاروبار بند رکھیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اگر 3 روز میں دھماکے کرنے والے درندہ صفت افراد کو گرفتار نہ کیا گیا تو اہلیان سندھ ''تادم اختتام دہشت گردی'' ہر قسم کے کاروبار کو بند رکھنے پر مجبور ہونگے، دریں اثنا جعفریہ الائنس پاکستان اورآل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی نے پیر کو شہر میں ہڑتال اور3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی کی روک تھام میں ناکام ہوگئی ہے اور دہشت گرد ملک بھر میں بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔




انھوں نے عباس ٹائون میں بم دھماکے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔ آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین نے عباس ٹائون میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بے گناہوں کا قتل عام کر رہے ہیں جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ عباس ٹائون ٹائون کا واقعہ بدترین دہشت گردی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام دہشت گردی کے واقعے کیخلاف پیر کو اپنا کاروبار اور تجارتی مراکز بند رکھیں ۔ شیعہ علما کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن و دیگر شیعہ تنظیموں نے بھی عباس ٹائون بم دھماکوں میں درجنوں افراد کی شہادت اور 135سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔

ادارہ تبلیغ تعلیمات اسلامی پاکستان کے سربراہ علامہ عون نقوی، خطیب مسجد باب العلم مولانا شہنشاہ حسین نقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے بھی عباس ٹائون میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور پیر کو ہڑتال کا اعلان کیا۔کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے کہا ہے کہ سانحہ کراچی کے سوگ میں پیر کو پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی، انھوں نے عباس ٹائون میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی۔ آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن (خوردنی) کے ترجمان بختاور خان نے بھی یوم سوگ کے موقع پر آئل ٹینکرز سروس بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ آل کراچی تاجر اتحاد نے پیر کو یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پیر کو یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوم سوگ کے موقع پر ایم کیو ایم کی تمام تنظیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی، جاں بحق افراد کے ایصال ثواب کیلیے ایم کیو ایم کے دفاتر میں فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کی جائے گی۔ رابطہ کمیٹی نے متحدہ کے کارکنوں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ عباس ٹائون کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلیے یوم سوگ میں بھرپور حصہ لیں اور قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کے اجتماعات میں بھرپور شرکت کریں۔ مختلف وکلا تنظیموں نے بھی سندھ بھر میں عدالتوں کے بائیکاٹ اور سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، سندھ بار کونسل، کراچی بار ایسوسی ایشن ، ملیر بار ایسوسی ایشن اور دیگر شامل ہیں ۔ پاکستان بارکونسل نے ملک بھر میں عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثنا ابوالحسن اصفہانی روڈ پر عباس ٹائون میں بم دھماکے کے بعد شہر بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا ، بم دھماکوں کے خلاف پیر کو یوم سوگ کی اپیل کی گئی ہے تاہم دہشت گردی کے اس ہولناک واقعے پر اتوار کی رات سے ہی سارا شہر سوگ میں ڈوب گیا۔ دھماکوں کی اطلاع ملنے کے فوری بعد شہر میں بازار، شاپنگ سینٹرز، فوڈ سینٹر اور بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز بند کردیے گئے۔ حساس علاقوں میں قائم پٹرول پمپس بھی بند ہونا شروع ہوگئے تھے جبکہ سڑکوں سے تمام پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہوگئی۔ جن علاقوں میں پیٹرول پمپ کھلے تھے، وہاں ایندھن لینے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ دھماکے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں جاری تقریبات مختصر کردی گئیں جبکہ شادی ہالوں کی بیرونی بتیاں بھی گل کردی گئیں۔

دھماکے کے بعد شہر میں احتجاج اور ہنگاموں کے خوف سے شہری اپنے گھروں تک محدود ہوگئے اور حالات کے پیش نظر پیر کو ہونے والی مختلف تقریبات منسوخ کردی گئیں۔تاجروں کے مطابق جنوری کے مہینے میں کراچی میں 11روز بدامنی کے سبب کاروبار بند رہا جبکہ فروری کے مہینے میں12روز کاروبار بدامنی کا شکار رہا اور اب مارچ کے مہینے کے آغاز پر ہولناک دھماکے میں قیمتی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس سے شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی اور حالات پر ان کی گرفت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق مجلس وحدت مسلمین نے 10 روزہ سوگ، وکلا تنظیموں اور جعفریہ الائنس نے پیر کو ہڑتال جبکہ متحدہ قومی موومنٹ اور شیعہ علما کونسل نے سوگ کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے بھی پیر کو ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ تحفظ عزاداری کونسل 7روز سوگ منائے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story