حکومت اورایجنسیاں ناکام ہوگئیںعوام اپنی حفاظت خود کریںالطاف حسین
عوام کب تک دہشت گردوں کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے؟قائد متحدہ، سانحے پراظہارمذمت
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں بم ہولناک دھماکے کی سخت الفاظ مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اورخفیہ ایجنسیاں ناکام ہوگئی ہیں،عوام اپنی حفاظت خود کریں۔
لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے ان دھماکوں میں متعددمعصوم و بے گناہ افرادکی شہادت پردلی افسوس کااظہارکیااورکہاکہ اس سے قبل بھی عباس ٹاؤن میں بم دھماکا کیا گیا تھالیکن پولیس وانتظامیہ اورقانون نافذکرنے والے اداروںکی جانب سے اس حساس علاقے میں تحفظ کیلیے کسی قسم کے اقدامات نہیںکیے گئے اورآج پھرسفاک اوردرندہ صفت دہشتگردوں کی جانب سے عباس ٹاؤن میں ایک اور بڑادھماکاکیاگیاجس کے نتیجے میں علاقے کے متعددمعصوم وبے گناہ نوجوان،بزرگ، خواتین اوربچے شہیدہوگئے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔
الطا ف حسین نے کہاکہ یہ سفاکی،درندگی اوردہشتگردی کا بدترین واقعہ ہے اورجودرندہ صفت عناصراس قسم کی کارروائیاں کررہے ہیں وہ انسان نہیں بلکہ درندے ہیں اورانسانیت کے کھلے دشمن ہیں،آخر معصوم اوربے گناہ عوام کب تک سفاک ،بے رحم اوردرندہ صفت دہشت گردوں کی بھینٹ چڑھتے رہیںگے؟ آخرشہریوں کوان سفاک دہشتگردوں کے رحم وکرم پرکیوں چھوڑدیاگیاہے؟ الطاف حسین نے کہاکہ دہشتگردی کے یہ واقعات مہاجروںکی نسل کشی اورانہیں فرقہ وارانہ بنیادوں پرتقسیم درتقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہیں،ان واقعات میں اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی وہ فرقہ وارانہ تنظیمیں ملوث ہیں جنھیں متعددبارکالعدم قراردینے کاڈرامہ رچایاجاچکاتاہم وہ اب بھی آزادانہ طریقے سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں،ان دہشت گردتنظیموں کے ٹھکانے اورکمین گاہیں اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیوںکوبخوبی معلوم ہیں تاہم اس کے باوجودان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اوران دہشت گردوں کاہاتھ روکنے والاکوئی نہیں،یہ امربھی تعجب خیزاورمعنی خیز ہے کہ اتنے ہولناک دھماکے کے کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجودکوئی قانون نافذ کرنے والاادارہ جائے حادثہ پرنہیںپہنچاجس کی تحقیقات کراناانتہائی ضروری ہے۔الطاف حسین نے عباس ٹاؤن کے متاثرہ عوام سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کراچی کے تمام شہریوںسے کہاہے کہ چونکہ حکومت،اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیاں ان کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں اس لیے میں عوام سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں اپنی مددآپ کے تحت اپنے تحفظ کیلیے اقدامات کریں ۔
دریں اثنااسلام آبادمیںمتعقدہ خیبرپختونخوا کنونشن کے شرکاسے ٹیلی فون پرخطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے غریب ومتوسط طبقے کے عوام فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اور حقوق کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحدہوگئے توملک میں 98فیصدغریب ومتوسط طبقے کے انقلاب کوآنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی،سازشی عناصرغریب پختونوں اورمہاجروں کوآپس میں لڑاکرحکمرانی کرتے رہے ہیں لہٰذاغریب عوام کوعہدکرناہوگاکہ وہ آپس میں نہیں لڑیں گے ،گزشتہ تین سے پابچ دہائیوں قبل کراچی آنے والے پختونوں کوکبھی نقصان نہیں پہنچایاجانا تھالیکن بعض عناصر نے اپنے مفادات کے تحت غریب پختونوں اوراردوبولنے والوں کوسازشوں کے ذریعے آپس میں لڑایااوران میں نفرتیں پیداکیں۔
انھوں نے کہاکہ جولوگ خواتین کی تعلیم کے خلاف ہیں وہ اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کررہے ہیں ،اگرانگریزوں کادیاہوانام نہیں چلے گاتو پھرپاکستان میں انگریزوں کادیاہوا نظام بھی نہیں چلے گا۔ الطاف حسین نے کہاکہ بہادرپختونوں نے عہدکرلیاہے کہ آج سے خیبرپختونخوامیں کھل کرتنظیمی کام کیاجائے ، جلد ہی خیبرپختونخوا کے بڑے میدان میں عظیم الشان جلسہ عام منعقدکیاجائے گا۔الطاف حسین نے پختونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرانہیں الطاف حسین یا مہاجروں سے کوئی شکایت ہے تومیں معافی لے کر آپ کے گھر آگیاہوں مجھے معاف کردیں۔انھوں نے رابطہ کمیٹی اور مہاجروں سے بھی اپیل کی کہ آپ بھی اللہ کے واسطے پختونوں کومعاف کردیں۔الطاف حسین اس بات پر کنونشن ''پختون مہاجر بھائی بھائی''کے نعروں سے گونج اٹھا۔
لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے ان دھماکوں میں متعددمعصوم و بے گناہ افرادکی شہادت پردلی افسوس کااظہارکیااورکہاکہ اس سے قبل بھی عباس ٹاؤن میں بم دھماکا کیا گیا تھالیکن پولیس وانتظامیہ اورقانون نافذکرنے والے اداروںکی جانب سے اس حساس علاقے میں تحفظ کیلیے کسی قسم کے اقدامات نہیںکیے گئے اورآج پھرسفاک اوردرندہ صفت دہشتگردوں کی جانب سے عباس ٹاؤن میں ایک اور بڑادھماکاکیاگیاجس کے نتیجے میں علاقے کے متعددمعصوم وبے گناہ نوجوان،بزرگ، خواتین اوربچے شہیدہوگئے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔
الطا ف حسین نے کہاکہ یہ سفاکی،درندگی اوردہشتگردی کا بدترین واقعہ ہے اورجودرندہ صفت عناصراس قسم کی کارروائیاں کررہے ہیں وہ انسان نہیں بلکہ درندے ہیں اورانسانیت کے کھلے دشمن ہیں،آخر معصوم اوربے گناہ عوام کب تک سفاک ،بے رحم اوردرندہ صفت دہشت گردوں کی بھینٹ چڑھتے رہیںگے؟ آخرشہریوں کوان سفاک دہشتگردوں کے رحم وکرم پرکیوں چھوڑدیاگیاہے؟ الطاف حسین نے کہاکہ دہشتگردی کے یہ واقعات مہاجروںکی نسل کشی اورانہیں فرقہ وارانہ بنیادوں پرتقسیم درتقسیم کرنے کی منظم سازش کاحصہ ہیں،ان واقعات میں اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی وہ فرقہ وارانہ تنظیمیں ملوث ہیں جنھیں متعددبارکالعدم قراردینے کاڈرامہ رچایاجاچکاتاہم وہ اب بھی آزادانہ طریقے سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں،ان دہشت گردتنظیموں کے ٹھکانے اورکمین گاہیں اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیوںکوبخوبی معلوم ہیں تاہم اس کے باوجودان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اوران دہشت گردوں کاہاتھ روکنے والاکوئی نہیں،یہ امربھی تعجب خیزاورمعنی خیز ہے کہ اتنے ہولناک دھماکے کے کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجودکوئی قانون نافذ کرنے والاادارہ جائے حادثہ پرنہیںپہنچاجس کی تحقیقات کراناانتہائی ضروری ہے۔الطاف حسین نے عباس ٹاؤن کے متاثرہ عوام سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کراچی کے تمام شہریوںسے کہاہے کہ چونکہ حکومت،اسٹیبلشمنٹ اوراس کی ایجنسیاں ان کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں اس لیے میں عوام سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں اپنی مددآپ کے تحت اپنے تحفظ کیلیے اقدامات کریں ۔
دریں اثنااسلام آبادمیںمتعقدہ خیبرپختونخوا کنونشن کے شرکاسے ٹیلی فون پرخطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے غریب ومتوسط طبقے کے عوام فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اور حقوق کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحدہوگئے توملک میں 98فیصدغریب ومتوسط طبقے کے انقلاب کوآنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی،سازشی عناصرغریب پختونوں اورمہاجروں کوآپس میں لڑاکرحکمرانی کرتے رہے ہیں لہٰذاغریب عوام کوعہدکرناہوگاکہ وہ آپس میں نہیں لڑیں گے ،گزشتہ تین سے پابچ دہائیوں قبل کراچی آنے والے پختونوں کوکبھی نقصان نہیں پہنچایاجانا تھالیکن بعض عناصر نے اپنے مفادات کے تحت غریب پختونوں اوراردوبولنے والوں کوسازشوں کے ذریعے آپس میں لڑایااوران میں نفرتیں پیداکیں۔
انھوں نے کہاکہ جولوگ خواتین کی تعلیم کے خلاف ہیں وہ اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کررہے ہیں ،اگرانگریزوں کادیاہوانام نہیں چلے گاتو پھرپاکستان میں انگریزوں کادیاہوا نظام بھی نہیں چلے گا۔ الطاف حسین نے کہاکہ بہادرپختونوں نے عہدکرلیاہے کہ آج سے خیبرپختونخوامیں کھل کرتنظیمی کام کیاجائے ، جلد ہی خیبرپختونخوا کے بڑے میدان میں عظیم الشان جلسہ عام منعقدکیاجائے گا۔الطاف حسین نے پختونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرانہیں الطاف حسین یا مہاجروں سے کوئی شکایت ہے تومیں معافی لے کر آپ کے گھر آگیاہوں مجھے معاف کردیں۔انھوں نے رابطہ کمیٹی اور مہاجروں سے بھی اپیل کی کہ آپ بھی اللہ کے واسطے پختونوں کومعاف کردیں۔الطاف حسین اس بات پر کنونشن ''پختون مہاجر بھائی بھائی''کے نعروں سے گونج اٹھا۔