سانحہ عباس ٹاؤنکراچی میں کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے
مختلف علاقوں میں دکانیں کھل گئی ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی کسی حد تک بحال ہوگیا ہے۔
FAISALABAD:
سانحہ عباس ٹاؤن میں ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع پرایم کوایم، حکومت سندھ سمیت دیگرسیاسی اورمذہبی جماعتوں کی جانب سے یوم سوگ منایا جارہا ہے تاہم کراچی میں کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔
اتوار کی شام کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے پر سندھ اور پنجاب میں سرکاری سطح پر یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ اہم سرکاری، نیم سرکاری اور نجی عمارتوں میں قومی پرچم سرنگوں ہے۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ(ن) ، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان سنی تحریک، سنی اتحاد کونسل اور دیگر سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیمیں بھی سوگ منا رہی ہیں۔ ایم کیو ایم کی جانب سے تمام تنظیمی سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ یونٹ، سیکٹر اور زونل دفاتر میں سانحہ عباس ٹاؤن کے شہدا کے ایصال ثواب کےلئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
سانحہ عباس ٹاؤن پر کراچی میں سوگ کی فضا ہے، جعفریہ الائنس کی جانب سے ہڑتال کے اعلان پر سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور پیٹرول پمپس ٹرانسپورٹ دن بھر مکمل طور پر بند رہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے علاوہ رکشا اور ٹیکسیوں سمیت دیگر ذرائع آمدو رفت بھی نہ ہونے کے برابر رہے تاہم شام کو جعفریہ الائنس نے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کی اپیل پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد شہر میں کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے، مختلف علاقوں میں دکانیں کھل گئی ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی کسی حد تک بحال ہوگیا ہے۔
عباس ٹاؤن میں دہشتگردی کی واردات کے خلاف کراچی کے علاوہ حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ، میر پور خاص، بدین اور ٹنڈو الہیار سمیت سندھ کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی کاروبار مکمل طور پر بند رہے۔
سانحہ عباس ٹاؤن میں ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع پرایم کوایم، حکومت سندھ سمیت دیگرسیاسی اورمذہبی جماعتوں کی جانب سے یوم سوگ منایا جارہا ہے تاہم کراچی میں کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔
اتوار کی شام کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے پر سندھ اور پنجاب میں سرکاری سطح پر یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ اہم سرکاری، نیم سرکاری اور نجی عمارتوں میں قومی پرچم سرنگوں ہے۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ(ن) ، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان سنی تحریک، سنی اتحاد کونسل اور دیگر سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیمیں بھی سوگ منا رہی ہیں۔ ایم کیو ایم کی جانب سے تمام تنظیمی سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ یونٹ، سیکٹر اور زونل دفاتر میں سانحہ عباس ٹاؤن کے شہدا کے ایصال ثواب کےلئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
سانحہ عباس ٹاؤن پر کراچی میں سوگ کی فضا ہے، جعفریہ الائنس کی جانب سے ہڑتال کے اعلان پر سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور پیٹرول پمپس ٹرانسپورٹ دن بھر مکمل طور پر بند رہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے علاوہ رکشا اور ٹیکسیوں سمیت دیگر ذرائع آمدو رفت بھی نہ ہونے کے برابر رہے تاہم شام کو جعفریہ الائنس نے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کی اپیل پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد شہر میں کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے، مختلف علاقوں میں دکانیں کھل گئی ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی کسی حد تک بحال ہوگیا ہے۔
عباس ٹاؤن میں دہشتگردی کی واردات کے خلاف کراچی کے علاوہ حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ، میر پور خاص، بدین اور ٹنڈو الہیار سمیت سندھ کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی کاروبار مکمل طور پر بند رہے۔