زیرو ریٹڈ شعبوں پر سیلز ٹیکس کا نفاذ موخر کیے جانے کا امکان

خام مال، پلانٹ ومشینری پر ود ہولڈنگ ٹیکس شرح بھی 5 سے1 فیصد پر لانے کا عندیہ، رواں ہفتے نوٹیفکیشن متوقع۔

لان نمائشوں میں فروخت پر بھی ٹیکس لیا جائیگا، چیئرمین ایف بی آر، کراچی میں صنعتی نمائندوں سے طویل مذاکرات ۔ فوٹو : فائل

چیئرمین ایف بی آر نے برآمدی شعبے کے سخت دبائو پر یکم مارچ سے نافذالعمل ہونے والے ایس آر او 154(I)/2013 پر عملدرآمد موخر اور ایس آراو140 پر نظرثانی کرتے ہوئے برآمدی صنعتوں کے خام مال، پلانٹ مشینری کی درآمدات پرعائد کردہ5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو1فیصد پر لانے کا عندیہ دے دیا ہے، اس سلسلے میں رواں ہفتے ہی نوٹیفکیشن کے اجرا کا امکان ہے۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ کراچی میں پیر کو پورا دن چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم نے اپنی ٹیم کے ہمراہ برآمدی شعبے کی صنعتوں کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کیے اور انہیں مذکورہ ٹیکسوں کے نفاذ کے مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے من وعن قبول کرنے کا مشورہ دیا تاہم برآمدی شعبے کے نمائندوں نے دوران اجلاس ایف بی آر کے نئے اقدامات کو من وعن قبول کرنے سے انکارکردیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان بھر میں نت نئے ڈیزائننگ کی حامل مہنگی ترین لان و پرنٹ فیبرکس کی نمائشوں میں فروخت پر بھی ٹیکس وصول کرنے کا باقاعدہ میکنزم مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جس کے تحت اب ملک بھر میں لان پرنٹ فیبرکس کی نمائش کا انعقاد ایف بی آر کی اجازت نامے سے مشروط ہو گا، ایف بی آر اب لان پرنٹ فیبرکس کی نمائشوں میں متعلقہ ٹیکس کلکٹر تعینات کرے گا جو موقع پر ہی فروخت ہونے والے لان فیبرکس پر ریونیو وصول کرے گا۔


ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ حکومت ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھاتے ہوئے زیرو ریٹنگ کے حامل ٹیکسٹائل، لیدر، اسپورٹس گڈز، کارپٹ اور سرجیکل سیکٹرکے لیے بھی زیروریٹنگ ریجیم ختم کر رہی ہے اور ان شعبوں کو باقاعدہ نظام کے تحت ریفنڈز جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 5زیروریٹڈ سیکٹر کے لیے مذکورہ اقدامات کا مقصد مقامی طور پر ان شعبوں کی فروخت کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنا ہے۔



چیئرمین ایف بی آر نے برآمدی شعبے کے نمائندوں سے کہا کہ ایف بی آر ٹیکسوں کی شرح میں گنجائش نکال سکتا ہے لہٰذا برآمدی شعبہ ایف بی آر کے اقدامات کو من وعن قبول کرتے ہوئے منگل کو اسلام آبادکے اجلاس میں شرکت کرے تاہم اجلاس میں شریک برآمدکنندگان کے نمائندوں نے اس ضمن میں ملک گیر سطح پر مشاورت کرنے کے بعد رواں ہفتے ہی چیئرمین ایف بی آرسے مذاکرات کا عندیہ دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائندوں نے چیئرمین ایف بی آر پر زور دیا کہ وہ اضافی ریونیو کے حصول کیلیے ویلیو ایڈڈ سیکٹرز کے برآمدکنندگان پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے پاکستان سے وسیع پیمانے پر برآمد ہونے والی روئی اور سوتی دھاگے پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کریں جس سے ایف بی آر کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے گا۔
Load Next Story