بلدیہ اوراتحاد ٹاؤن میں چھاپے 5ملزم گرفتار دھماکاخیز مواد برآمد

گرفتارشدگان کاتعلق کالعدم تنظیموں سے ہے،قبضے سے ہٹ لسٹ بھی برآمد کی گئی، فیاض لغاری

گرفتارشدگان کاتعلق کالعدم تنظیموں سے ہے،قبضے سے ہٹ لسٹ بھی برآمد کی گئی، فیاض لغاری فوٹو: فائل

ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری محمد اسلم کی سربراہی میں پولیس پارٹی نے بلدیہ ٹاؤن اور اتحاد ٹاؤن میں چھاپے مار کارروائیوں کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد5ملزمان کوگرفتارکرکے اسلحہ،گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کر لیا ، گرفتارملزمان کو تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے،گرفتار ملزمان نے بم دھماکوں اور متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں سمیت متعدد افرادکے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

یہ بات آئی جی سندھ فیاض احمد لغاری نے سی آئی ڈی ساؤتھ گارڈن ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔ انھوں نے بتایا کہ سی آئی ڈی انسداد انتہا پسندی سیل کے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری محمد اسلم کی سربراہی میں ڈی ایس پی سید علی رضا زیدی نے پولیس پارٹی کے ہمراہ موچکو تھانے کی حدود اتحاد ٹاؤن میں چھاپہ مارکارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد4ملزمان سیف الرحمٰن عرف شہزاد،محمد علی عرف حکیم ، عبد الغنی عرف زبیر عرف ٹینشن اور زاہدگل عرف حمزہ کوگرفتار کرکے ملزمان کے قبضے سے50کلو گرام دھماکاخیزمواد، 50 فٹ ڈیٹو نیٹنگ وائر، 7ہینڈ گرنیڈ ، 3 نائن ایم ایم ، ایک ٹی ٹی پستول اور2کلاشنکوف برآمد کرلیں۔

آئی جی سندھ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ان کا تعلق کالعدم لشکرجھنگوی کے آصف چھوٹو گروپ سے ہے ،گرفتار ملزمان بم دھماکوں، قتل،اقدام قتل، مذہبی دہشت گردی، بینک ڈکیتی اوردوران بینک ڈکیتی پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہونے کا بھی انکشاف کیا، انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم سیف الرحمٰن انتہائی سفاک دہشت گرد اور بم بنانے کا ماسٹر ہے اس نے وزیرستان میں استاد ظفرسے بم بنانے کی تربیت حاصل کی ہے انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے ہٹ لسٹ بھی برآمد ہوئی ہے جن کی ریکی ملزمان مکمل کرچکے ہیں انھوں نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے ملنے والی ہٹ لسٹ کو صیغہ راز میں رکھا گیا ہے ۔




انھوں نے بتایا کہ 19نومبر2012کو ملزمان قاری عطا اﷲ عرف علی ولد قاری عبد اﷲ ، گل محمد محسود اور عبد الغنی عرف زبیر اکبر نے سچل تھانے کی حدود عباس ٹاؤن امام بارگاہ حیدر کرار میں بم دھماکے کے مقدمہ الزام نمبر703/12میں نامزد کیے گئے تھے جس میں سے گل محمد محسود پولیس مقابلے میں ماراگیا، قاری عطا اﷲ گرفتار۔

جبکہ عبد الغنی فرارہو گیا تھا ، ملزم زبیر نے گزشتہ سال ناظم آباد میں کاظم علی،گلبرگ کے علاقے میں ڈاکٹرجعفرمہندی،رواں سال بفرزون میں محمد شہزاد ولد اقبال پنکچر والے، شادمان ٹاؤن میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن، ناگن چورنگی پر یونیورسٹی کے طالب علم عامرعباس، ملیر15میں حسین ابن حسن ، نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی سندھ گورنمنٹ اسپتال نیوکراچی کے سابق ایم ایس ڈاکٹرحسن عالم ، واٹر پمپ کے قریب اہل تشیع وکیل ، مجاہدکالونی میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن محمد بلال ، سائٹ کے علاقے میں بینک ڈکیتی کے دوران پولیس اہلکار کو قتل کیا تھا جبکہ کوئٹہ کچلاک کے علاقے میں اسلامی بینک سے3 لاکھ10ہزار روپے لوٹے تھے جبکہ سی آئی ڈی کی ٹیم نے دوسری کارروائی میں بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ولی رحمٰن گروپ کے خطرناک دہشت گرد نور محمد ولد نور خان کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے ایک پستول اور2دستی بم برآمد کر لیا۔

دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گزشتہ سال موچکو کے علاقے میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن محمد یامین ولد نگینہ کو قتل کیا تھا،گرفتار ملزمان کے خلاف تھانہ سی آئی سندھ کراچی میں ایکسپلوزیو ایکٹ ، پی پی سی ، اسلحہ ایکٹ سمیت دیگر16مقدمات درج کر لیے گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story