اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا ممکن نہیں اٹارنی جنرل

صرف سعودی عرب میں400 پولنگ بوتھ اور4 ہزارعملہ درکارہوگا،دیگرممالک میں سہولتوں کی فراہمی ممکن نہیں،سپریم کورٹ میں موقف

ای ووٹنگ کے طریقہ کار پرغورکیاجاسکتاہے،کوئی ایسا دروازہ نہ کھلے جس سے الیکشن کا تقدس قائم نہ رہے، عدالت کے ریمارکس فوٹو: آن لائن/فائل

سپریم کورٹ نے عام انتخابات سے پہلے تارکین وطن کو بیرون ملک ووٹ کے استعمال کا حق دینے کے بارے میںضروری قانون سازی کی ہدایت کی ہے۔

جبکہ اٹارنی جنرل نے عدالت کوعدالت کوآگاہ کردیا ہے کہ عام انتخابات سے پہلے ایساکر نا شاید ممکن نہیں ہوگا۔تارکین وطن کو پاکستان سے باہر ووٹ استعمال کرنے کا حق دینے کے بارے مقدمے کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ اس بارے الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر تمام پہلوں کاجائزہ لیا گیا،عام انتخابات سے پہلے قانون بنانا مشکل ہوگا۔صرف سعودی عرب میں 15لاکھ پاکستانیوں کیلیے کم ازکم 400 پولنگ اسٹیشن اور3 سے 4 ہزارعملہ درکار ہو گا۔

جبکہ سعودی حکومت سے اس کی اجازت بھی لینا ہوگی۔ملک آکرتارکین وطن ووٹ کاحق استعمال کرسکتے ہیں لیکن ملک سے باہر یہ محنت طلب معاملہ ہے۔چیف جسٹس نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ رواں اجلاس میں اس پر بحث کردے توہوسکتا ہے کہ کوئی ٹھوس حل نکل آئے کیونکہ آخر میں قانون پارلیمنٹ نے ہی بنانا ہے۔جس پراٹارنی جنرل نے کہا کہ اس بارے میںبحث بھی اگلی اسمبلی میں ہوگی۔




جبکہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ابھی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے اور اگروزیرقانون کے ساتھ مل کرکوئی راستہ نکال لیا جائے توشاید مثبت چیزنکل آئے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ ای ووٹنگ کے طریقہ کار پر بھی غورکیا جا سکتا ہے۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہاکہ پوسٹل بیلٹ کا جائزہ لیا گیا لیکن شاید وہ قابل عمل نہیں۔شیخ عظمت سعید نے کہاکہ کوئی ایسا دروازہ نہیں کھلنا چاہیے جس سے انتخابات کا تقدس قائم نہ رہے۔

ای ووٹنگ میں بھی احتیاط بہت اہم ہوگی ایسا نہ ہو الیکشن کمیشن کی سائٹ ہائیک ہوجائے اور نتیجہ الٹ ہوجائے۔اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں دوبارہ متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطہ کریں گے جبکہ عدالت نے آبزرویشن دی کہ اسمبلی کی تحلیل سے پہلے کچھ نہ کچھ قانون سازی ہونی چاہیے۔مزید سماعت 12 مارچ کو ہوگی۔
Load Next Story