حکومت کا صنعتی بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی سے انکار
نرخ منجمدکرنے کا عندیہ، پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے جامع حکمت عملی ضروری ہے، پرویز ملک
وفاقی وزیر تجارت محمد پرویزملک نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے تاہم بجلی اور گیس کی قیمتوں کو کم کرنا مشکل عمل ہے۔
گزشتہ روز زراعت ہاؤس لاہور میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم کے ٹیکسٹائل پیکیج پر عملدرآمد، برآمدات میں اضافے، سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی، پیداواری و کاروباری لاگت میں کمی لانے، تجارتی خسارے میں کمی سمیت ایکسپورٹرز کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے بارے میں امور زیربحث آئے، اجلاس میں وفاقی سیکریٹری ٹیکسٹائل ڈویژن حسن اقبال، وفاقی سیکرٹری کامرس، وفاقی سیکریٹری خزانہ، وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار، وفاقی سیکریٹری نیشنل فوڈسیکیورٹی اینڈریسرچ، ڈائریکٹر ٹیکسٹائل ریسرچ ونگ ٹیکسٹائل ڈویژن، ریکٹر نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد، پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کے نائب صدر، ٹیکسٹائل کمشنرز، چیئرمین اپٹما سمیت دیگر ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سیکریٹری ٹیکسٹائل ڈویژن حسن اقبال نے اجلاس کے شرکا کو برآمدات سمیت دیگر معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی، تمام ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت محمد پرویزملک نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، مشکلات کے باوجود صنعتیں کام کر رہی ہیں' حکومت انڈسٹری کے مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے' ایکسپورٹرز کے لیے وزیراعظم کے پیکیج پر عملدرآمد کے حوالے سے تیزی سے کام ہو رہا ہے اور اس میں پہلے سے بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے برآمدات میں اضافہ بہت ضروری ہے، گزشتہ 3ماہ سے ملکی برآمدات میں بہتری آئی ہے، ملک میں برآمدکنندگان کے لیے پیداواری و کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لیے جامع حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
پرویز ملک نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو ایف بی آر سمیت دیگر اداروں کی طرف سے درپیش مسائل کو حل کیا جائے گا، بجلی اور گیس کی قیمتوں کو کم کرنا مشکل عمل ہے، اسے ایک سطح پر رکھنے کے لیے مشاورت کی جائے گی تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کاٹن کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے قوانین بنانے کی ضرورت ہے، ملکی درآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ پاور پلانٹس اور مشینری ہے۔
وزیر مملکت برائے تجارت و ٹیکسٹائل اکرم انصاری نے کہا کہ ملک میں روئی کی پیداوار میں بہتری اور ایکسپورٹ میں اضافہ خوش آئند ہے، پیداواری لاگت اہم مسئلہ ہے جس کو کم کرنے کی ضرورت ہے، جب تک ہم ویلیو ایڈیشن کی طرف نہیں جائیں گے تو بہتری نہیں آسکتی، ویلیو ایڈڈ سیکٹر کو مراعات ملنی چاہئیں' ایکسپورٹرز کی تجاویز آگئی ہیں جن کو یکجا کرکے حتمی شکل دے کر وزیر اعظم سے مشاورت کی جائیگی تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔
اجلاس میں اپٹما کے چیئرمین عامر فیاض شیخ نے کہا کہ ایکسپورٹرز کے لیے وزیراعظم پیکیج پر عملدرآمد کے حوالے سے بہتر نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جس سے برآمد کنندگان کے مسائل میں کمی آئے گی اور ملکی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا' حکومت کو 5سال کے لیے پالیسی بنانی چاہیے، ٹیکسٹائل کی برآمدات 5 سال میں 40 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں، ہمیں درآمدات کی حوصلہ شکنی کرنا چاہیے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت نے تمام ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔
گزشتہ روز زراعت ہاؤس لاہور میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم کے ٹیکسٹائل پیکیج پر عملدرآمد، برآمدات میں اضافے، سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی، پیداواری و کاروباری لاگت میں کمی لانے، تجارتی خسارے میں کمی سمیت ایکسپورٹرز کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے بارے میں امور زیربحث آئے، اجلاس میں وفاقی سیکریٹری ٹیکسٹائل ڈویژن حسن اقبال، وفاقی سیکرٹری کامرس، وفاقی سیکریٹری خزانہ، وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار، وفاقی سیکریٹری نیشنل فوڈسیکیورٹی اینڈریسرچ، ڈائریکٹر ٹیکسٹائل ریسرچ ونگ ٹیکسٹائل ڈویژن، ریکٹر نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد، پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کے نائب صدر، ٹیکسٹائل کمشنرز، چیئرمین اپٹما سمیت دیگر ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سیکریٹری ٹیکسٹائل ڈویژن حسن اقبال نے اجلاس کے شرکا کو برآمدات سمیت دیگر معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی، تمام ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت محمد پرویزملک نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، مشکلات کے باوجود صنعتیں کام کر رہی ہیں' حکومت انڈسٹری کے مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے' ایکسپورٹرز کے لیے وزیراعظم کے پیکیج پر عملدرآمد کے حوالے سے تیزی سے کام ہو رہا ہے اور اس میں پہلے سے بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے برآمدات میں اضافہ بہت ضروری ہے، گزشتہ 3ماہ سے ملکی برآمدات میں بہتری آئی ہے، ملک میں برآمدکنندگان کے لیے پیداواری و کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لیے جامع حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
پرویز ملک نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو ایف بی آر سمیت دیگر اداروں کی طرف سے درپیش مسائل کو حل کیا جائے گا، بجلی اور گیس کی قیمتوں کو کم کرنا مشکل عمل ہے، اسے ایک سطح پر رکھنے کے لیے مشاورت کی جائے گی تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کاٹن کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے قوانین بنانے کی ضرورت ہے، ملکی درآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ پاور پلانٹس اور مشینری ہے۔
وزیر مملکت برائے تجارت و ٹیکسٹائل اکرم انصاری نے کہا کہ ملک میں روئی کی پیداوار میں بہتری اور ایکسپورٹ میں اضافہ خوش آئند ہے، پیداواری لاگت اہم مسئلہ ہے جس کو کم کرنے کی ضرورت ہے، جب تک ہم ویلیو ایڈیشن کی طرف نہیں جائیں گے تو بہتری نہیں آسکتی، ویلیو ایڈڈ سیکٹر کو مراعات ملنی چاہئیں' ایکسپورٹرز کی تجاویز آگئی ہیں جن کو یکجا کرکے حتمی شکل دے کر وزیر اعظم سے مشاورت کی جائیگی تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔
اجلاس میں اپٹما کے چیئرمین عامر فیاض شیخ نے کہا کہ ایکسپورٹرز کے لیے وزیراعظم پیکیج پر عملدرآمد کے حوالے سے بہتر نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جس سے برآمد کنندگان کے مسائل میں کمی آئے گی اور ملکی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا' حکومت کو 5سال کے لیے پالیسی بنانی چاہیے، ٹیکسٹائل کی برآمدات 5 سال میں 40 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں، ہمیں درآمدات کی حوصلہ شکنی کرنا چاہیے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت نے تمام ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔