این آئی سی ایل اسکینڈل کے تانے بانے مخدوم امین فہیم کے اکاؤنٹ تک جاتے ہیں سپریم کورٹ
ایف آئی اے اب امکانات پر چلتی ہے لگتا ہے کہ کیس کی ڈوریاں کسی اور کے ہاتھ میں ہیں، چیف جسٹس
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ این آئی سی ایل اسکینڈل کے تانے بانے وفاقی وزیرتجارت مخدوم امین فہیم کے اکاؤنٹ تک جاتے ہیں ،ایف آئی اے نے چھوٹے ملزم پکڑو بڑے کو چھوڑ دوکی پالیسی اپنائی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قومی خزانے سے خورد برد بھی ہوئی اور چیئرمین کی تعیناتی امین فہیم کے حکم سے ہوئی، جواب میں ایف آئی اے وکیل نے کہا کہ کیس میں تمام رقم واپس لی جا چکی ہے جس پرجسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔
اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ ہمارا مقصد ملکی دولت کی لوٹ مار روکنا ہے ،اب تک ملزمان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اب امکانات پر چلتی ہے لگتا ہے کہ کیس کی ڈوریاں کسی اور کے ہاتھ میں ہیں، چیف جسٹس کےپوچھنے پر سیکریٹری کامرس نے آگاہ کیا کہ این آئی سی ایل چیئرمین کا عہدہ خالی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قومی خزانے سے خورد برد بھی ہوئی اور چیئرمین کی تعیناتی امین فہیم کے حکم سے ہوئی، جواب میں ایف آئی اے وکیل نے کہا کہ کیس میں تمام رقم واپس لی جا چکی ہے جس پرجسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔
اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ ہمارا مقصد ملکی دولت کی لوٹ مار روکنا ہے ،اب تک ملزمان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اب امکانات پر چلتی ہے لگتا ہے کہ کیس کی ڈوریاں کسی اور کے ہاتھ میں ہیں، چیف جسٹس کےپوچھنے پر سیکریٹری کامرس نے آگاہ کیا کہ این آئی سی ایل چیئرمین کا عہدہ خالی ہے۔