فٹنس مسائل کا حل پلیئرز پر روٹیشن پالیسی کا فیصلہ
مسلسل کرکٹ کھیلنے سے کھلاڑیوں کو انجری مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چیف سلیکٹر
پی سی بی نے مستقبل میں قومی کرکٹرز کو فٹنس مسائل سے بچانے کیلیے روٹیشن پالیسی اپنانے کا فیصلہ کرلیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم اور پلیئرز کے فٹنس مسائل کا چولی دامن کا ساتھ ہے تاہم کچھ عرصہ سے تو کھلاڑیوں کے انجریز مسائل میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، حال ہی میں فاسٹ بولر عثمان شنواری فٹنس مسائل کی وجہ سے لمبے عرصے کیلیے انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر ہوگئے ہیں جبکہ ٹیسٹ اوپنر اظہر علی بھی گھٹنے کے علاج کیلیے انگلینڈ میں موجود ہیں تاہم مستقبل میں کھلاڑیوں کو انجریز سے بچانے کیلیے پی سی بی نے روٹیشن پالیسی اپنانے کا پلان بنایا ہے جس کے مطابق تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو آرام دینے کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ مسلسل کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل میں اضافہ ہوا ہے، حسن علی، محمد عامر اور بابر اعظم سمیت کچھ کھلاڑی تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں، میری رائے میں وہ کھلاڑی جو تینوں طرز کی کرکٹ کھیلتے ہیں انھیں وقفے وقفے سے آرام دینے کی پالیسی اپناکر کھلاڑیوں کے کیریئر کو طول دیا جاسکتا ہے، مثال کے طور پر کسی فارمیٹ میں محمد عامر اور کسی فارمیٹ میں حسن علی کو آرام دیا جاسکتا ہے، یہ پالیسی تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے والے دوسرے کرکٹرز پر بھی لاگو کی جائے گی۔
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ بورڈ کی اس پالیسی کی وجہ سے نہ صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی بلکہ ان کے کیریئر کو بھی طول دینے میں مدد ملے گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم اور پلیئرز کے فٹنس مسائل کا چولی دامن کا ساتھ ہے تاہم کچھ عرصہ سے تو کھلاڑیوں کے انجریز مسائل میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، حال ہی میں فاسٹ بولر عثمان شنواری فٹنس مسائل کی وجہ سے لمبے عرصے کیلیے انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر ہوگئے ہیں جبکہ ٹیسٹ اوپنر اظہر علی بھی گھٹنے کے علاج کیلیے انگلینڈ میں موجود ہیں تاہم مستقبل میں کھلاڑیوں کو انجریز سے بچانے کیلیے پی سی بی نے روٹیشن پالیسی اپنانے کا پلان بنایا ہے جس کے مطابق تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو آرام دینے کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ مسلسل کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل میں اضافہ ہوا ہے، حسن علی، محمد عامر اور بابر اعظم سمیت کچھ کھلاڑی تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں، میری رائے میں وہ کھلاڑی جو تینوں طرز کی کرکٹ کھیلتے ہیں انھیں وقفے وقفے سے آرام دینے کی پالیسی اپناکر کھلاڑیوں کے کیریئر کو طول دیا جاسکتا ہے، مثال کے طور پر کسی فارمیٹ میں محمد عامر اور کسی فارمیٹ میں حسن علی کو آرام دیا جاسکتا ہے، یہ پالیسی تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے والے دوسرے کرکٹرز پر بھی لاگو کی جائے گی۔
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ بورڈ کی اس پالیسی کی وجہ سے نہ صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی بلکہ ان کے کیریئر کو بھی طول دینے میں مدد ملے گی۔