پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پر عزم ہے ترجمان دفترخارجہ
منی لانڈرنگ،دہشتگردوں کی فنانسنگ کیخلاف پاکستانی اقدامات قابل ستائش ہیں، ایف اے ٹی ایف
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہاہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پر عزم ہے۔
گذشتہ روز دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ترجمان نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلیے فنانسنگ کے انسداد سے متعلق معیارات کا تعین کرتا ہے اور تمام ممالک کی جانب سے ان معیارات پر عملدرآمد کے اقدامات کا جائزہ لیتا ہے۔ وہ حال ہی میں ارجنٹائن میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے متعلق سوال پر اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فروری2014 میں ایف اے ٹی ایف کے معیارات پر عمل درآمد کے لائحہ عمل کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیاہے۔
ترجمان کے مطابق بیونس آئرس میں منعقدہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے موقع پر انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ میں جاری کارروائی کے دوران ایف اے ٹی ایف معیارات کے نفاذ کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے مسلسل پیشرفت کو سراہا گیاہے، اس صورتحال کے برعکس تصویر کشی پاکستان کو بد نام کرنے کی مذموم سیاسی حکمت عملی کی عکاس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق ممالک کی فہرست ایف اے ٹی ایف کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے جس میں پاکستان شامل نہیں ہے۔
گذشتہ روز دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ترجمان نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلیے فنانسنگ کے انسداد سے متعلق معیارات کا تعین کرتا ہے اور تمام ممالک کی جانب سے ان معیارات پر عملدرآمد کے اقدامات کا جائزہ لیتا ہے۔ وہ حال ہی میں ارجنٹائن میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے متعلق سوال پر اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فروری2014 میں ایف اے ٹی ایف کے معیارات پر عمل درآمد کے لائحہ عمل کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیاہے۔
ترجمان کے مطابق بیونس آئرس میں منعقدہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے موقع پر انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ میں جاری کارروائی کے دوران ایف اے ٹی ایف معیارات کے نفاذ کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے مسلسل پیشرفت کو سراہا گیاہے، اس صورتحال کے برعکس تصویر کشی پاکستان کو بد نام کرنے کی مذموم سیاسی حکمت عملی کی عکاس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق ممالک کی فہرست ایف اے ٹی ایف کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے جس میں پاکستان شامل نہیں ہے۔