پی ایس 47 پی پی ٹکٹ کیلیے ابھی سے رسہ کشی شروع
پارٹی رہنماؤں پر مشتمل ایک گروپ کی جام خان شورو کو ٹکٹ دلانے کیلیے لابنگ
KABUL:
ضلع حیدرآباد کی تحصیل قاسم آباد پر مشتمل صوبائی اسمبلی کے حلقہ 47 کے لیے پیپلز پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے کیلیے ابھی سے رسہ کشی شروع ہو گئی اور پارٹی رہنماؤں پر مشتمل ایک گروپ نے ضلعی نائب صدر جام خان شورو کو ٹکٹ دلانے کیلیے لابنگ شروع کر دی ہے۔
پی ایس47 سے2002 اور2008 کے عام انتخابات میں زاہد علی بھرگڑی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے تھے اور موجودہ دور میں انہیں وزارت ماہی گیری کا وزیر بھی بنایا گیا، لیکن بعض معاملات پر پارٹی کا ایک گروپ ان کی مخالفت کر رہا ہیجس کی بھرپور کوشش ہے کہ آنے والے عام انتخابات میں انہیں تیسری مرتبہ اس نشست کا ٹکٹ نہ ملے۔ پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی کا ایک مضبوط گروپ جو کہ وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ اور وفاقی وزیر سینیٹر مولا بخش چانڈیو کے انتہائی قریب سمجھا جاتا ہے اس کی کوشش ہے اس مرتبہ پارٹی اس نشست پر زاہد علی بھرگڑی کے بجائے پارٹی کے ضلعی نائب صدر جام خان شورو کو ٹکٹ دیا جائے، جس کیلیے لابنگ کی جا رہی ہے۔
جام خان شورو نے پیپلز پارٹی میں شمولیت ذوالفقار مرزا کے کہنے پر بے نظیر بھٹو کے حیدرآباد میں جلسہ عام میں کی تھی، جس کے بعد کچھ عرصے تو انہیں پارٹی میں نظر انداز کیا گیا تاہم موجودہ حکومت کے آخری پانچویں سال میں ان کی ملاقات انتہائی با اثر سمجھے جانے والی ایک خاتون اور مرد رہنما سے ہوئی، جس کے فوری بعد انہیں ضلع کی نائب صدارت کا عہدہ بھی دے دیا گیا اور ان دونوں شخصیات نے انہیں اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ آنے والے عام انتخابات میں اس حلقے سے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی انہیں ہی دیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اس بات کا علم صوبائی وزیر و ضلعی صدر زاہد علی بھرگڑی کو بھی ہے، یاد رہے کہ جام خان شورو کی شورو برادری کی اکثریت بھی اس حلقے میں رہائش پذیر ہے جس کی وجہ سے جام خان شورو کی حیثیت و مقام اس حلقے میں بہت اہم ہے۔
ضلع حیدرآباد کی تحصیل قاسم آباد پر مشتمل صوبائی اسمبلی کے حلقہ 47 کے لیے پیپلز پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے کیلیے ابھی سے رسہ کشی شروع ہو گئی اور پارٹی رہنماؤں پر مشتمل ایک گروپ نے ضلعی نائب صدر جام خان شورو کو ٹکٹ دلانے کیلیے لابنگ شروع کر دی ہے۔
پی ایس47 سے2002 اور2008 کے عام انتخابات میں زاہد علی بھرگڑی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے تھے اور موجودہ دور میں انہیں وزارت ماہی گیری کا وزیر بھی بنایا گیا، لیکن بعض معاملات پر پارٹی کا ایک گروپ ان کی مخالفت کر رہا ہیجس کی بھرپور کوشش ہے کہ آنے والے عام انتخابات میں انہیں تیسری مرتبہ اس نشست کا ٹکٹ نہ ملے۔ پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی کا ایک مضبوط گروپ جو کہ وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ اور وفاقی وزیر سینیٹر مولا بخش چانڈیو کے انتہائی قریب سمجھا جاتا ہے اس کی کوشش ہے اس مرتبہ پارٹی اس نشست پر زاہد علی بھرگڑی کے بجائے پارٹی کے ضلعی نائب صدر جام خان شورو کو ٹکٹ دیا جائے، جس کیلیے لابنگ کی جا رہی ہے۔
جام خان شورو نے پیپلز پارٹی میں شمولیت ذوالفقار مرزا کے کہنے پر بے نظیر بھٹو کے حیدرآباد میں جلسہ عام میں کی تھی، جس کے بعد کچھ عرصے تو انہیں پارٹی میں نظر انداز کیا گیا تاہم موجودہ حکومت کے آخری پانچویں سال میں ان کی ملاقات انتہائی با اثر سمجھے جانے والی ایک خاتون اور مرد رہنما سے ہوئی، جس کے فوری بعد انہیں ضلع کی نائب صدارت کا عہدہ بھی دے دیا گیا اور ان دونوں شخصیات نے انہیں اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ آنے والے عام انتخابات میں اس حلقے سے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی انہیں ہی دیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اس بات کا علم صوبائی وزیر و ضلعی صدر زاہد علی بھرگڑی کو بھی ہے، یاد رہے کہ جام خان شورو کی شورو برادری کی اکثریت بھی اس حلقے میں رہائش پذیر ہے جس کی وجہ سے جام خان شورو کی حیثیت و مقام اس حلقے میں بہت اہم ہے۔