پہلا ٹیسٹ انگلینڈ نے کیویز کے شکار کا پروگرام بنالیا
نیوزی لینڈ بھی دوبارہ ٹریک پر آنے کیلیے بے چین، فلٹن کی تین برس بعد واپسی۔
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ بدھ سے ڈنیڈن میں شروع ہوگا۔
انگلش ٹیم نے کیویز کے شکار کا پروگرام بنالیا، کپتان الیسٹرکک بھارت کے بعد یہاں پر بھی فتح کے جھنڈے گاڑنا چاہتے ہیں، دوسری جانب نیوزی لینڈ بھی پانچ روزہ فارمیٹ میں دوبارہ ٹریک پر آنے کیلیے بے چین ہے، پیٹرفلٹن کی تین برس بعد واپسی ہوگی، بریسویل کی جگہ کیلیے بروس مارٹن اورای ین بٹلر کے درمیان مقابلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے سیریز میں شکست کے بعد اب نیوزی لینڈ کے پاس ٹیسٹ سیریز کی صورت مے خفت کم کرنے کا آخری موقع ہے دونوں ٹیموں کے درمیان ڈنیڈن میں مقابلہ ہونے جارہا ہے جس کی پچ پر شروع میں تو پیسرز کو کافی معاونت حاصل ہوتی ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ یہاں پر بیٹسمین فائدہ سمیٹنا شروع کردیتے ہیں، ایک برس قبل جنوبی افریقہ نے یہاں پر پہلی اننگز میں خسارے میں جانے کے باوجود دوسری باری میں 5 وکٹوں پر 435 رنز بناڈالے تھے، اس گرائونڈ پر کھیلے گئے آخری دو فرسٹ کلاس میچز میں 8 وکٹوں پر 569 اور 9 وکٹوں پر 651 رنز بن چکے ہیں، ابرآلو موسم میں ٹاس جیتنے والے کپتان پہلے بولنگ کو ترجیح دے سکتے ہیں۔
اس وینیو پر نیوزی لینڈ کو کبھی ٹیسٹ میچز میں شکست نہیں ہوئی، اس نے یونیورسٹی اوول میں چار ٹیسٹ کھیلے جن میں سے بنگلہ دیش اور پاکستان کے خلاف فتح حاصل کی جبکہ ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ سے میچز ڈرا ہوئے۔ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں اپنے ہوم گرائونڈز پر 1999 میں 2-1 سے شکست کے بعد انگلینڈ 12 باہمی ٹیسٹ مقابلوں میں سے اب تک 8 جیت چکا ہے۔
جیمز اینڈرسن کو وکٹوں کی ٹرپل سنچری مکمل کرنے کیلیے مزید 12 شکار کی ضرورت ہے وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے چوتھے انگلش بولر ہوں گے، ان سے قبل فریڈ ٹرومین، باب ولز اور ای ین بوتھم اس سنگ میل تک پہنچ چکے ہیں۔ ٹیسٹ سیریز سے قبل انگلینڈ کو کیوی الیون کے ہاتھوں پریکٹس میچ میں شکست ہوئی تھی تاہم وہ اس کی پروا کیے بغیر پانچ روزہ فارمیٹ میں بھی کامیابی کیلیے بے چین ہیں۔
انگلش ٹیم نے کیویز کے شکار کا پروگرام بنالیا، کپتان الیسٹرکک بھارت کے بعد یہاں پر بھی فتح کے جھنڈے گاڑنا چاہتے ہیں، دوسری جانب نیوزی لینڈ بھی پانچ روزہ فارمیٹ میں دوبارہ ٹریک پر آنے کیلیے بے چین ہے، پیٹرفلٹن کی تین برس بعد واپسی ہوگی، بریسویل کی جگہ کیلیے بروس مارٹن اورای ین بٹلر کے درمیان مقابلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے سیریز میں شکست کے بعد اب نیوزی لینڈ کے پاس ٹیسٹ سیریز کی صورت مے خفت کم کرنے کا آخری موقع ہے دونوں ٹیموں کے درمیان ڈنیڈن میں مقابلہ ہونے جارہا ہے جس کی پچ پر شروع میں تو پیسرز کو کافی معاونت حاصل ہوتی ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ یہاں پر بیٹسمین فائدہ سمیٹنا شروع کردیتے ہیں، ایک برس قبل جنوبی افریقہ نے یہاں پر پہلی اننگز میں خسارے میں جانے کے باوجود دوسری باری میں 5 وکٹوں پر 435 رنز بناڈالے تھے، اس گرائونڈ پر کھیلے گئے آخری دو فرسٹ کلاس میچز میں 8 وکٹوں پر 569 اور 9 وکٹوں پر 651 رنز بن چکے ہیں، ابرآلو موسم میں ٹاس جیتنے والے کپتان پہلے بولنگ کو ترجیح دے سکتے ہیں۔
اس وینیو پر نیوزی لینڈ کو کبھی ٹیسٹ میچز میں شکست نہیں ہوئی، اس نے یونیورسٹی اوول میں چار ٹیسٹ کھیلے جن میں سے بنگلہ دیش اور پاکستان کے خلاف فتح حاصل کی جبکہ ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ سے میچز ڈرا ہوئے۔ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں اپنے ہوم گرائونڈز پر 1999 میں 2-1 سے شکست کے بعد انگلینڈ 12 باہمی ٹیسٹ مقابلوں میں سے اب تک 8 جیت چکا ہے۔
جیمز اینڈرسن کو وکٹوں کی ٹرپل سنچری مکمل کرنے کیلیے مزید 12 شکار کی ضرورت ہے وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے چوتھے انگلش بولر ہوں گے، ان سے قبل فریڈ ٹرومین، باب ولز اور ای ین بوتھم اس سنگ میل تک پہنچ چکے ہیں۔ ٹیسٹ سیریز سے قبل انگلینڈ کو کیوی الیون کے ہاتھوں پریکٹس میچ میں شکست ہوئی تھی تاہم وہ اس کی پروا کیے بغیر پانچ روزہ فارمیٹ میں بھی کامیابی کیلیے بے چین ہیں۔