امریکی تعاون کے بعدکے ایس ای 100انڈیکس میںبہتری
آئندہ زری پالیسی میںشرح سود10 فیصدسے کم کی جاسکتی ہے
ISLAMABAD:
پاکستان اورامریکاکے درمیان نیٹوسپلائی کی بحالی کے معاہدے اورامریکاکی جانب سے کولیشن سپورٹ فنڈکے حوالے سے اقدامات کے بعدسرمایہ کاروںکااعتمادبحال ہوناشروع ہوگیااورگزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک ایکس چینج میںکاروباری صورتحال قدرے بہتر رہی۔
ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران لسٹڈ کمپنیوں کے اعلان کردہ مالیاتی نتائج، پاک امریکا تعلقات میں بہتری،مہنگائی کے کم ہوتے ہوئے اعدادوشماراوراتحادی فنڈ کی مد میں وصولیوں جیسے عوامل نے کیپیٹل مارکیٹ پرمثبت اثرات مرتب کیے لیکن ہفتے کے آخری سیشنز کے دوران صورتحال کچھ اتارچڑھائو کاشکاررہی جس کی وجہ سے انڈیکس میں مطلوبہ نوعیت کا اضافہ نہ ہوسکا اور ہفتہ وار بنیادوں پرکے ایس ای 100انڈیکس 150پوائنٹس اضافے سے 14674 پوائنٹس پربند ہوا۔
مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ ایک فیصد اضافے سے 3746ارب روپے کی سطح پرآگیا جبکہ کاروباری سرگرمیوںمیں 47.6فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی اورشیئرزکی خریدوفروخت کایومیہ اوسط حجم 8کروڑ31لاکھ حصص رہا، غیرملکی سرمایہ کاروں نے 30لاکھ ڈالرمالیت کے حصص کی خریداری کی،پاکستان کی طرح خطے کی دیگرکیپیٹل مارکیٹس میں بھی بہتری کارجحان رہا،گزشتہ ہفتے سب سے بڑی خبرنیٹوسپلائی کی بحالی پرپاک امریکامعاہدے کی تھی ،اسی سلسلے میںایک اورمعاہدہ 2015 میںبھی کیاجائے گااوراس دوران پاکستان کوباقاعدگی سے کولیشن سپورٹ فنڈکی رقم ملتی رہے گی۔
ان اعلانات نے مارکیٹ پرمثبت اثرات مرتب کیے اور اس کانتیجہ زرمبادلہ ذخائرمیںاضافے کی صورت میں نکلا، ایک اوربڑی خبرجولائی کے مہینے میںصارف قیمتوں میںاضافے کی شرح میںکمی کے حوالے سے تھی جس کے مطابق صارف قیمتوں میں اضافے کی شرح 31 ماہ کے دوران سب سے کم ترین پرآگئی جس کی وجہ سے کہایہ جارہاہے کہ آئندہ زری پالیسی میںشرح سود10 فیصدسے کم کی جاسکتی ہے،گزشتہ ہفتے کے دوران اینگروکارپوریشن کی کارکردگی بدستورخراب رہی اوربینکوںسے اینگروفرٹیلائزرکے قرضوں کوری اسٹرکچرکرانے کی درخواست کی گئی اس صورتحال کے باعث اینگروکے شیئرکی قیمت 8 فیصدکم ہوگئی جوگزشتہ ہفتے کے دوران خراب ترین کارکردگی کی مثال تھی۔
غیرملکی سرمایہ کاروںنے حصص کی خریداری پر3 ملین ڈالرمالیت کے اخراجات کیے،گزشتہ ہفتے کے دوران یومیہ بنیادوںپرحصص کی خریداری میں47 فیصداضافہ دیکھاگیا،سرمایہ کاروں کو آئندہ ہفتے میںزری پالیسی کے اعلان میںشرح سود میں کمی کی توقع ہے تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت قانون کالعدم قراردینے اوروزیراعظم کی جانب سے این آراو عملدرآمدکیس میںسوئس حکام کوخط لکھنے کے احکامات پرعمل نہ کیے جانے کے باعث حکومت اورعدلیہ کشیدگی سرمایہ کاروںمیںمنفی رجحان کوجنم دے سکتی ہے۔
پاکستان اورامریکاکے درمیان نیٹوسپلائی کی بحالی کے معاہدے اورامریکاکی جانب سے کولیشن سپورٹ فنڈکے حوالے سے اقدامات کے بعدسرمایہ کاروںکااعتمادبحال ہوناشروع ہوگیااورگزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک ایکس چینج میںکاروباری صورتحال قدرے بہتر رہی۔
ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران لسٹڈ کمپنیوں کے اعلان کردہ مالیاتی نتائج، پاک امریکا تعلقات میں بہتری،مہنگائی کے کم ہوتے ہوئے اعدادوشماراوراتحادی فنڈ کی مد میں وصولیوں جیسے عوامل نے کیپیٹل مارکیٹ پرمثبت اثرات مرتب کیے لیکن ہفتے کے آخری سیشنز کے دوران صورتحال کچھ اتارچڑھائو کاشکاررہی جس کی وجہ سے انڈیکس میں مطلوبہ نوعیت کا اضافہ نہ ہوسکا اور ہفتہ وار بنیادوں پرکے ایس ای 100انڈیکس 150پوائنٹس اضافے سے 14674 پوائنٹس پربند ہوا۔
مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ ایک فیصد اضافے سے 3746ارب روپے کی سطح پرآگیا جبکہ کاروباری سرگرمیوںمیں 47.6فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی اورشیئرزکی خریدوفروخت کایومیہ اوسط حجم 8کروڑ31لاکھ حصص رہا، غیرملکی سرمایہ کاروں نے 30لاکھ ڈالرمالیت کے حصص کی خریداری کی،پاکستان کی طرح خطے کی دیگرکیپیٹل مارکیٹس میں بھی بہتری کارجحان رہا،گزشتہ ہفتے سب سے بڑی خبرنیٹوسپلائی کی بحالی پرپاک امریکامعاہدے کی تھی ،اسی سلسلے میںایک اورمعاہدہ 2015 میںبھی کیاجائے گااوراس دوران پاکستان کوباقاعدگی سے کولیشن سپورٹ فنڈکی رقم ملتی رہے گی۔
ان اعلانات نے مارکیٹ پرمثبت اثرات مرتب کیے اور اس کانتیجہ زرمبادلہ ذخائرمیںاضافے کی صورت میں نکلا، ایک اوربڑی خبرجولائی کے مہینے میںصارف قیمتوں میںاضافے کی شرح میںکمی کے حوالے سے تھی جس کے مطابق صارف قیمتوں میں اضافے کی شرح 31 ماہ کے دوران سب سے کم ترین پرآگئی جس کی وجہ سے کہایہ جارہاہے کہ آئندہ زری پالیسی میںشرح سود10 فیصدسے کم کی جاسکتی ہے،گزشتہ ہفتے کے دوران اینگروکارپوریشن کی کارکردگی بدستورخراب رہی اوربینکوںسے اینگروفرٹیلائزرکے قرضوں کوری اسٹرکچرکرانے کی درخواست کی گئی اس صورتحال کے باعث اینگروکے شیئرکی قیمت 8 فیصدکم ہوگئی جوگزشتہ ہفتے کے دوران خراب ترین کارکردگی کی مثال تھی۔
غیرملکی سرمایہ کاروںنے حصص کی خریداری پر3 ملین ڈالرمالیت کے اخراجات کیے،گزشتہ ہفتے کے دوران یومیہ بنیادوںپرحصص کی خریداری میں47 فیصداضافہ دیکھاگیا،سرمایہ کاروں کو آئندہ ہفتے میںزری پالیسی کے اعلان میںشرح سود میں کمی کی توقع ہے تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت قانون کالعدم قراردینے اوروزیراعظم کی جانب سے این آراو عملدرآمدکیس میںسوئس حکام کوخط لکھنے کے احکامات پرعمل نہ کیے جانے کے باعث حکومت اورعدلیہ کشیدگی سرمایہ کاروںمیںمنفی رجحان کوجنم دے سکتی ہے۔