سعودی عرب میں 8 سالہ بچے کی ڈرائیونگ کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس کے والد کو گرفتار کرلیا
SHABQADAR:
سعودی عرب میں 8 سالہ لڑکے کے گاڑی چلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر پولیس نے اس کے والد کو گرفتار کرلیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہائی وے پر ایک مقامی شخص نے اپنے آٹھ سالہ بیٹے کو گاڑی چلانے کے لیے دی اور ساتھ بیٹھا رہا۔ ہائی وے پر پاس سے گزرنے والی ایک اور گاڑی کے ڈرائیور نے اس واقعے کی ویڈیو بنالی اور ٹوئٹر پر اپ لوڈ کردی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چار رویہ سڑک پر والد دوسری نشست پر جب کہ بچہ ڈرائیونگ سیٹ پر براجمان ہے، اسٹیئرنگ وہیل اس کے ہاتھ میں ہے اور گاڑی کی رفتار بھی مناسب ہے۔
سعودی عرب میں 8 سالہ لڑکے کے گاڑی چلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر پولیس نے اس کے والد کو گرفتار کرلیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہائی وے پر ایک مقامی شخص نے اپنے آٹھ سالہ بیٹے کو گاڑی چلانے کے لیے دی اور ساتھ بیٹھا رہا۔ ہائی وے پر پاس سے گزرنے والی ایک اور گاڑی کے ڈرائیور نے اس واقعے کی ویڈیو بنالی اور ٹوئٹر پر اپ لوڈ کردی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چار رویہ سڑک پر والد دوسری نشست پر جب کہ بچہ ڈرائیونگ سیٹ پر براجمان ہے، اسٹیئرنگ وہیل اس کے ہاتھ میں ہے اور گاڑی کی رفتار بھی مناسب ہے۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد متعلقہ پولیس نے بچے کے والد کو ڈھونڈ کر گرفتار کرلیا ۔ ویڈیو دیکھ کر لوگوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا تاہم زیادہ تر افرا دنے والد کے اس طر ز عمل کو لاپروائی اور نامناسب قرار دیتے ہوئے غصے کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں ٹریفک حادثات کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے جہاں گاڑیاں انتہائی تیز رفتاری سے سفر کرتی ہیں اور معمولی سے لاپروائی پر کئی کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا جاتی ہیں جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔
سال 2016 میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 33 ہزار ٹریفک حادثات ہوئے جن میں 9 ہزار 31 افراد جاں بحق اور 38 ہزار زخمی ہوئے، حادثات کی یومیہ شرح دیکھی جائے تو 25 افراد روزانہ ہلاک ہوئے۔
یاد رہے کہ چند ہفتوں قبل ہی سعودی حکومت نے خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دے دی ہے جس پر ناقدین کا موقف ہے کہ یہ اقدام غلط ہے اس سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔