اوبر کا ’اڑن ٹیکسی‘ سروس شروع کرنے کا اعلان
ائیر ٹیکسی سروس کو ناسا کے تیار کردہ سافٹ ویئر کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا
آن لائن وہیکل شئیرنگ سروس اوبر نے اپنے صارفین کے لئے 2023 تک اڑن ٹیکسی سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
موجودہ دورمیں بڑھی ہوئی آبادی اور اُس سے بڑھنے والے مسائل خصوصاً ٹرانسپورٹ کی پریشانی نے انسان کو ذہنی اور جسمانی طور پر سب سے زیادہ متاثر کیا ہے اس بات کے پیش نظر عوام کی سہولت کے لیے 'اوبر' اور 'کریم' جیسی پرائیوٹ ٹیکسی سروس متعارف ہوئیں مگر 'اوبر' نے اب ایک منفرد سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی خلائی ادارہ 'ناسا' اڑن سروس کے حوالے سے دیگر کمپنیوں کے ساتھ ٹریفک مینجمنٹ پر کام کررہا ہے جب کہ اس حوالے سے اوبر کی بھی ناسا کے ساتھ یہ پہلی شراکت داری ہے۔
اوبر نے لزبن میں ویب سے متعلق ایک مشہور کانفرنس میں اعلان کیا کہ کمپنی نے ناسا کے ساتھ ایک خلائی ایکٹ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت 'انسان کے بغیر ہوائی ٹریفک مینجمنٹ' پر معاملات آگے بڑھائے جائیں گے۔ ناسا کی جانب سے اس معاہدے کا مقصد بغیر پائلٹ کی ہوائی ٹیکسیوں اور اڑن ڈرون کو کم بلندی پر بحفاظت اڑانے کی راہ ہموار کرنا ہے جب کہ اس سروس کو سافٹ ویئر کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔
اوبر کے چیف پروڈکٹ آفیسر جیف ہولڈر کا کہنا تھا کہ اوبرابتدا میں 2022 تک لاس اینجلس میں 4 افراد پر مشتمل 322 کلو میٹر پرگھنٹے کی رفتار سے اڑن گاڑی کا تجربہ کرے گا تاہم اب اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔
موجودہ دورمیں بڑھی ہوئی آبادی اور اُس سے بڑھنے والے مسائل خصوصاً ٹرانسپورٹ کی پریشانی نے انسان کو ذہنی اور جسمانی طور پر سب سے زیادہ متاثر کیا ہے اس بات کے پیش نظر عوام کی سہولت کے لیے 'اوبر' اور 'کریم' جیسی پرائیوٹ ٹیکسی سروس متعارف ہوئیں مگر 'اوبر' نے اب ایک منفرد سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی خلائی ادارہ 'ناسا' اڑن سروس کے حوالے سے دیگر کمپنیوں کے ساتھ ٹریفک مینجمنٹ پر کام کررہا ہے جب کہ اس حوالے سے اوبر کی بھی ناسا کے ساتھ یہ پہلی شراکت داری ہے۔
اوبر نے لزبن میں ویب سے متعلق ایک مشہور کانفرنس میں اعلان کیا کہ کمپنی نے ناسا کے ساتھ ایک خلائی ایکٹ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت 'انسان کے بغیر ہوائی ٹریفک مینجمنٹ' پر معاملات آگے بڑھائے جائیں گے۔ ناسا کی جانب سے اس معاہدے کا مقصد بغیر پائلٹ کی ہوائی ٹیکسیوں اور اڑن ڈرون کو کم بلندی پر بحفاظت اڑانے کی راہ ہموار کرنا ہے جب کہ اس سروس کو سافٹ ویئر کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔
اوبر کے چیف پروڈکٹ آفیسر جیف ہولڈر کا کہنا تھا کہ اوبرابتدا میں 2022 تک لاس اینجلس میں 4 افراد پر مشتمل 322 کلو میٹر پرگھنٹے کی رفتار سے اڑن گاڑی کا تجربہ کرے گا تاہم اب اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔