فاروق ستار سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئے شوبز انڈسٹری میں بھی بازگشت
9 نومبر 2017 کا دن پاکستانی سیاست کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا کیونکہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نےایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران اچانک سیاست سے دستبرداری کا اعلان کردیاتھا۔ یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہ تھی۔ فاروق ستار کی سیاست سے علیحدگی کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تاہم کچھ دیر بعد انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: فاروق ستار نے سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لے لیا
فاروق ستار نے اپنا فیصلہ واپس لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی والدہ کے کہنے پر ایسا کیا۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا پہلے سیاست سے علیحدگی اور بعد ازاں دوبارہ شمولیت کے اعلان نے پورے ملک کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی ہنگامہ مچادیا اور فاروق ستار ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئے۔
سوشل میڈیا صارفین نے فاروق ستارکے فیصلے پر نہایت دلچسپ ٹوئٹس کیے ہیں۔ ایک صارف نے رہنما ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کانفرنس سننے کے بعد تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آپ آخر کہنا کیا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار حمزہ علی عباسی کہاں چپ رہنے والے تھے۔ انہوں نےٹوئٹر پر فاروق ستار کے اقدام پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ''کراچی اس وقت مسائلستان بنا ہوا ہے، شہر کو ترقیاتی کاموں اور مسائل کے حل کی اشد ضرورت ہے، ایسے میں فاروق ستار اور ان کی کمپنی نے مہاجروں کی شناخت کو اور کراچی کی سیاست کواسٹار پلس کے جذباتی ڈراموں کی طرح مذاق بناکر رکھ دیا ہے''۔
ایک اور صارف نے دلچسپ ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا فاروق ستار کے سیاست سے دستبرداری اور واپس شمولیت کے فیصلے کے بعد ایسا لگ رہا ہے جیسے کسی نے کل شادی کی ہو اورآج اس کی طلاق ہوگئی ہو۔
گلوکارواداکارفرحان سعید نے فاروق ستار کی پریس کانفرنس کو ''بگ باس''سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا واہ بگ باس کی کیا مزیدار قسط تھی، بعد ازاں انہوں نے تصحیح کرتے ہوئے کہا معاف کیجئے گا یہ کوئی بگ باس نہیں بلکہ ہمارا نیوز چینل ہے۔
واضح رہے کہ فاروق ستار نے پریس کانفرنس میں سیاست چھوڑنے اور واپس شمولیت کا اعلان گزشتہ روز کیا تھا تاہم وہ ابھی تک سوشل میڈیا پرچھائے ہوئے ہیں۔