پاگل نہیں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں پرویز مشرف
نواز شریف کا سیاسی مستقبل ختم ہوچکا ہے، سابق صدر
سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نام بدنام ترین ہوچکا ہے لہذا متحدہ قومی موومنٹ نیا نام لے کر آئے جب کہ میں پاگل نہیں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا ہیڈ بن جاؤں۔
اسلام آباد میں آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی دفتر میں پارٹی اجلاس میں دبئی سے ٹیلی فونک خطاب میں سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ہمیں ملکی سیاست کے لیے اہم فیصلے لینے ہیں، بڑا فیصلہ ہمارے اکھٹے ہونے کا ہے، میں ایک فوجی ہوں اور 40 سال میں کمان کرنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نام بدنام ترین ہوچکا ہے جب کہ متحدہ قومی موومنٹ یہ نام چھوڑے اور نیا نام لے کر آئے، ایم کیو ایم کی صورتحال پر دل دکھا ہے، آپس کے جھگڑے بند کریں اور عوام اور مستقبل کی سوچیں جب کہ پاگل نہیں ہوں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا ہیڈ بن جاؤں۔
سابق صدر نے کہا کہ مہاجر کمیونیٹی خود کو پاکستانی کہیں، مہاجر مل جائیں اور ایک نئے نام سے پارٹی بنالیں،، حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سیکورٹی نہیں چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور فوج اچھا کام کررہے ہیں، ہمیں پاکستان کو پٹری پر چڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہیں جب کہ حالات ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات ہونا چاہئیں۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اپنی پارٹی کے بارے میں سوچتے ہیں پاکستان کے بارے میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل ختم ہوچکا ہے جب کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی ختم ہوچکی ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف نے اپنی سربراہی میں 'پاکستان عوامی اتحاد' کے نام سے گرینڈ الائنس بنانے کا بھی اعلان کیا جس میں 23 سیاسی جماعتوں کو شامل کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی دفتر میں پارٹی اجلاس میں دبئی سے ٹیلی فونک خطاب میں سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ہمیں ملکی سیاست کے لیے اہم فیصلے لینے ہیں، بڑا فیصلہ ہمارے اکھٹے ہونے کا ہے، میں ایک فوجی ہوں اور 40 سال میں کمان کرنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نام بدنام ترین ہوچکا ہے جب کہ متحدہ قومی موومنٹ یہ نام چھوڑے اور نیا نام لے کر آئے، ایم کیو ایم کی صورتحال پر دل دکھا ہے، آپس کے جھگڑے بند کریں اور عوام اور مستقبل کی سوچیں جب کہ پاگل نہیں ہوں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا ہیڈ بن جاؤں۔
سابق صدر نے کہا کہ مہاجر کمیونیٹی خود کو پاکستانی کہیں، مہاجر مل جائیں اور ایک نئے نام سے پارٹی بنالیں،، حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سیکورٹی نہیں چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور فوج اچھا کام کررہے ہیں، ہمیں پاکستان کو پٹری پر چڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہیں جب کہ حالات ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات ہونا چاہئیں۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اپنی پارٹی کے بارے میں سوچتے ہیں پاکستان کے بارے میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل ختم ہوچکا ہے جب کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی ختم ہوچکی ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف نے اپنی سربراہی میں 'پاکستان عوامی اتحاد' کے نام سے گرینڈ الائنس بنانے کا بھی اعلان کیا جس میں 23 سیاسی جماعتوں کو شامل کیا جائے گا۔