خیبرپختونخوا میں لڑکی سے بدسلوکی پر حکمرانوں کو کوئی فکر نہیں ریحام خان

متاثرہ لڑکی کو 3 گھنٹے کی مسافت سے بیانات کے لیے بار بار بلوانا زیادتی ہے، ریحام خان

خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن بنائے جائیں،ریحام خان - فوٹو: فائل

MOSCOW:
عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں لڑکی سے بدسلو کی کا واقعہ پیش آیا لیکن صوبے کے حکمرانوں کو اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے۔


ڈی آئی خان میں برہنہ کی جانے والی متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کو 3 گھنٹے کی مسافت سے بیانات کے لیے بار بار بلوانا زیادتی ہے، لڑکی سے بدسلوکی کا واقعہ ہوا لیکن خیبر پختونخوا کے حکمرانوں کو فکر ہی نہیں، خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن بنائے جائیں، مالی امداد ضروری نہیں، ظلم کا مداوا ضروری ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ لڑکی کو برہنہ کرنے میں ملوث نکلا تو پھانسی دے دی جائے، علی امین گنڈا پور
واضح رہے کہ چند روز قبل خیبر پختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کو برہنہ کرکے گھمانے کا شرمناک واقعہ پیش آیا تھا جس کے بارے میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی داور خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس جرم میں خود پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور ملوث ہیں جب کہ علی امین گنڈا پور نے الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔
Load Next Story