اسکول کی خستہ حالی سہولتوں کا فقدان طالبات سڑکوں پر آگئیں

گوٹھ قادن شورو کا پرائمری اسکول واش روم اور پانی سے بھی محروم، غیر حاضری پر 2 ٹیچر معطل

طالبات نے بتایا کہ اسکول کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، پانی کی سہولت بھی میسر نہیں، کلاس رومز میں سانپ نکل آتے ہیں جس سے طالبات میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ فوٹو: پی پی آئی / فائل

لاہور:
گورنمنٹ پرائمری گرلز اسکول کی عمارت کی خستہ حالی، پانی، بجلی اور واش رومز کی سہولت کی عدم فراہمی کیخلاف طالبات نے نیشنل ہائی وے پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جامشورو کی نوٹس لینے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم ، سیشن جج نے مختلف اسکولوں کے دورے کے دوران غیر حاضری پر2 ٹیچرز کو معطل بھی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گوٹھ قادن شورو میں واقع گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی عمارت کی خستہ حالی، پانی کی عدم فراہمی، واش روم اور دیگر سہولتوں کے فقدان پر طالبات کی بڑی تعداد نے کوٹری ڈی او ایجوکیشن ورکرز کے آفس کے سامنے نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیا اور احتجاجاً وہاں پڑھائی شروع کر دی جس سے قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گئی۔




طالبات کے احتجاج کی اطلاع پر ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عبدالحفیظ لاشاری وہاں پہنچ گئے اور مسائل دریافت کیے طالبات نے بتایا کہ اسکول کی عمارت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، پانی کی سہولت بھی میسر نہیں، کلاس رومز میں سانپ نکل آتے ہیں جس سے طالبات میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

جس پرسیشن جج نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ فوری پر عمارت کی مرمت کا کام کر ایا جائے گا اور اسکول کے تمام مسائل حل کیے جائیں گے، جس پر طالبات نے احتجاج ختم کر دیا ۔ علاوہ ازیں ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جامشورو نے دیگر مختلف اسکولوں کا بھی دورہ کیا جن میں لیبر کالونی ہائی اسکول، امین جوٹ مل پرائمری اسکول، قادن شورو گوٹھ اسکول سمیت دیگر شامل ہیں۔ انھوں نے غیر حاضری پر 2 ٹیچرز نغمہ شیخ اور فہمیدہ عمرانی کو معطل کر دیا۔
Load Next Story