نیب ریفرنسز میں حسین اور حسن نواز کو اشتہاری قرار دیئے جانے کا امکان
عدالت دونوں بھائیوں کی پاکستان میں جائیداد اور اثاثہ جات ضبط کرنے کا بھی حکم دے سکتی ہے، ذرائع
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دونوں بیٹے احتساب عدالت کے وارننگ نوٹس کے باوجود پیش نہیں ہوئے جس کے بعد اب انہیں اشتہاری قرار دیئے جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنس کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے 11 اکتوبر کو تنبیہہ نوٹس بھیجا تھا تاہم اس کے باوجود دونوں بھائی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جس کے بعد اب اگلی سماعت میں نیب پراسیکیوٹر عدالتی حکم کی تعمیل سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کریں گے جس میں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی سفارش کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن اور حسین نواز آخری وارننگ کے باوجود احتساب عدالت پیش نہیں ہوئے اس لیے نیب قانون کے مطابق عدالت دونوں بھائیوں کو اشتہاری قرار دینے کے علاوہ ان کی پاکستان میں جائیداد اور اثاثہ جات ضبط کرنے کا بھی حکم دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت براہ راست نیب کو ایف آئی اے سے رابطہ کرنے کی ہدایت بھی دے سکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنس کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے 11 اکتوبر کو تنبیہہ نوٹس بھیجا تھا تاہم اس کے باوجود دونوں بھائی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جس کے بعد اب اگلی سماعت میں نیب پراسیکیوٹر عدالتی حکم کی تعمیل سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کریں گے جس میں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی سفارش کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن اور حسین نواز آخری وارننگ کے باوجود احتساب عدالت پیش نہیں ہوئے اس لیے نیب قانون کے مطابق عدالت دونوں بھائیوں کو اشتہاری قرار دینے کے علاوہ ان کی پاکستان میں جائیداد اور اثاثہ جات ضبط کرنے کا بھی حکم دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت براہ راست نیب کو ایف آئی اے سے رابطہ کرنے کی ہدایت بھی دے سکتی ہے۔