سینئرز کے بغیر کامیابی ممکن نہیں محمد عمران

2014 کا اسکواڈ بحال، تجربہ کارپلیئرز کے ساتھ جونیئرز کو گروم کیا جائے،سابق کپتان

تمام تجربہ کار کھلاڑیوں کو نکال کرصرف جونیئرز کو ہی ٹیم کا حصہ بنالینا بھی مناسب نہیں،سابق کپتان۔ فوٹو: فائل

سابق کپتان محمد عمران نے سینئر کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کیلیے ناگزیر قرار دے دیا۔

''ایکسپریس'' سے بات چیت میں سابق کپتان کا کہنا تھا مذکورہ تمام کھلاڑی دنیا بھر میں ہونے والی لیگز کا حصہ ہیں اور مکمل طور پر فٹ اور بھرپور فارم میں ہیں، ان پلیئرز کو اسکواڈ کا حصہ بنانے کی صورت میں قومی ٹیم کو ایک بار پھر فتوحات کی طرف گامزن کیا جاسکتا ہے۔


یاد رہے کہ سابق قومی کپتان کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ کے سیمی فائنل مقابلوں اور ایشیا کپ کے بعد آسٹریلیا میں شیڈول 4 ملکی انٹرنیشنل فیسٹیول میں بھی بری طرح ناکام رہی ہے، ایونٹ کے دوران گرین شرٹس نے4 میچوں میں حصہ لیا، اسے نہ صرف تمام مقابلوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ آسٹریلیا نے ایک کے مقابلے میں9 گول کے بڑے مارجن سے تاریخی شکست بھی دی۔

ایشین چیمپئنز ٹرافی 2012 میں قومی ٹیم کے فاتح کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی ٹیم کیلیے اگلا سال بڑا اہم ہے۔ گرین شرٹس نے آئندہ برس کامن ویلتھ گیمز، ورلڈ کپ اور ایشین گیمز سمیت متعدد اہم ایونٹس میں حصہ لینا ہے، ان میگا ایونٹس میں سینئرکھلاڑیوں کے بغیر کامیابی کا حصول ممکن نہیں، میری رائے میں 2014 کے قومی اسکواڈ کو ہی بحال کر دینا چاہیے۔

ایک سوال پر سابق کپتان کا کہنا تھا کہ سینئر کے ساتھ جونیئرز کو بھی گروم کیا جانا چاہیے تاہم تمام تجربہ کار کھلاڑیوں کو نکال کرصرف جونیئرز کو ہی ٹیم کا حصہ بنالینا بھی مناسب نہیں۔
Load Next Story