رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلیے انٹرا کورٹ اپیل سماعت کے لیے منظور
نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست پرحکومت کودوبارہ نوٹس
NEW YORK:
لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلیے انٹرا کورٹ اپیل سماعت کیلیے منظورکرتے ہوئے رانا ثنااللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے گزشتہ روز رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلیے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ شہری ناصرعباس شیرازی نے ایڈووکیٹ فدا حسین راناکی وساطت سے دائر اپیل میں موقف اختیارکیاہے کہ رانا ثناء اللہ نے سانحہ ماڈل ٹاون کے جوڈیشل کمیشن کے سربراہ کے بارے میں بیانات دیے، وزیر قانون کے ایسے بیانات سے ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہے۔ صوبائی وزیر قانون آرٹیکل 63،62 پر پورا نہیں اترتے۔
لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کیلیے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ مسٹر جسٹس ماموں رشید نے شہباز شریف، چوہدری شجاعت حسین، نواز شریف، سردار ایاز صادق ، پرویز الہی اور عمران خان سمیت 64 سیاستدانوں اور معروف شخصیات کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے کیلیے دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر بحث کیلیے طلب کرلیا۔
گزشتہ روز مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس پرسماعت کی۔ نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کیلیے دائر درخواست میں وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پرلاہور ہائیکورٹ کاسخت اظہار برہمی کیا، عدالت نے وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کا آخری موقع دیتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے کہاکہ ڈیڑھ برس گزرگیا ہے لیکن وفاقی حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلیے انٹرا کورٹ اپیل سماعت کیلیے منظورکرتے ہوئے رانا ثنااللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے گزشتہ روز رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلیے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ شہری ناصرعباس شیرازی نے ایڈووکیٹ فدا حسین راناکی وساطت سے دائر اپیل میں موقف اختیارکیاہے کہ رانا ثناء اللہ نے سانحہ ماڈل ٹاون کے جوڈیشل کمیشن کے سربراہ کے بارے میں بیانات دیے، وزیر قانون کے ایسے بیانات سے ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہے۔ صوبائی وزیر قانون آرٹیکل 63،62 پر پورا نہیں اترتے۔
لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کیلیے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ مسٹر جسٹس ماموں رشید نے شہباز شریف، چوہدری شجاعت حسین، نواز شریف، سردار ایاز صادق ، پرویز الہی اور عمران خان سمیت 64 سیاستدانوں اور معروف شخصیات کے بیرون ملک اثاثے واپس لانے کیلیے دائر درخواست پر فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر بحث کیلیے طلب کرلیا۔
گزشتہ روز مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس پرسماعت کی۔ نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کیلیے دائر درخواست میں وفاقی حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پرلاہور ہائیکورٹ کاسخت اظہار برہمی کیا، عدالت نے وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کا آخری موقع دیتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے کہاکہ ڈیڑھ برس گزرگیا ہے لیکن وفاقی حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔