توقیر صادق کی واپسی کیلئے سفارتی راستہ اختیار کیاجائے سپریم کورٹ
نیب کے کچھ افراد بھی توقیرصادق کو فرار کرانے اورسہولیات پہنچانے میں ملوث ہیں، جسٹس جواد ایس خواجہ
سپریم کورٹ نے وزارت خارجہ کوحکم دیا ہے کہ توقیر صادق کی واپسی کیلئےسفارتی راستہ اختیار کیاجائے، اگر انہیں 10 مارچ تک نہ لایا گیا تو عدالت اپنا فیصلہ دے گی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے اوگراعملدرآمد کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ہم یہ تو سن رہے ہیں توقیرصادق 2 دنوں میں آجائیں گے لیکن یہ کب آئیں گے، انٹرپول نے جو خط ابوظہبی حکام کو بھجوایا تھا اس میں لکھا تھا کہ شاہ رخ جتوئی اور توقیر صادق قتل کے مقدمے میں ملوث ہیں اس لئے انہیں حوالے کیاجائے، بعد میں خود ہی بیان بدل دیا، انہوں نے کہا کہ نیب نے ایک سال اور 3 ماہ گزرنے کے بعد بھی کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا، نیب کے کچھ افراد بھی توقیرصادق کو فرار کرانے اورسہولیات پہنچانے میں ملوث ہیں، اس کیس کو انجام تک پہنچائیں گے۔
اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت سے کہا کہ 10 تاریخ تک توقیر صادق کو لے آئیں گے جواب میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ 10 تاریخ تک توقیر صادق پاکستان نہ پہنچا تو ہم اپنا فیصلہ دے دیں گے، کیس کی مزید سماعت 11 مارچ کو ہوگی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے اوگراعملدرآمد کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ہم یہ تو سن رہے ہیں توقیرصادق 2 دنوں میں آجائیں گے لیکن یہ کب آئیں گے، انٹرپول نے جو خط ابوظہبی حکام کو بھجوایا تھا اس میں لکھا تھا کہ شاہ رخ جتوئی اور توقیر صادق قتل کے مقدمے میں ملوث ہیں اس لئے انہیں حوالے کیاجائے، بعد میں خود ہی بیان بدل دیا، انہوں نے کہا کہ نیب نے ایک سال اور 3 ماہ گزرنے کے بعد بھی کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا، نیب کے کچھ افراد بھی توقیرصادق کو فرار کرانے اورسہولیات پہنچانے میں ملوث ہیں، اس کیس کو انجام تک پہنچائیں گے۔
اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت سے کہا کہ 10 تاریخ تک توقیر صادق کو لے آئیں گے جواب میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ 10 تاریخ تک توقیر صادق پاکستان نہ پہنچا تو ہم اپنا فیصلہ دے دیں گے، کیس کی مزید سماعت 11 مارچ کو ہوگی۔