شوکت خانم کو بدنام کرنیوالے غریبوں کے دشمن ہیں مریض ولواحقین

زکوۃ سے کبھی سرمایہ کاری نہیں کی، ڈاکٹر فیصل سلطان کی ’’تکرار‘‘ میں میزبان عمران سے گفتگو

زکوۃ سے کبھی سرمایہ کاری نہیں کی، ڈاکٹر فیصل سلطان کی ’’تکرار‘‘ میں میزبان عمران سے گفتگو۔ فوٹو ایکسپریس

شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال پاکستان میں ایک معجزہ ہے اس جیسے علاج کا تصور پاکستان میں کہیں نہیں ہو سکتا، اس کو بدنام کرنا زیادتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ہسپتال میں آئے ہوئے مریضوں اور ان کے لواحقین نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔


محمد عارف ، سیما عارف ، اویس احمد، مختار احمد ، فیضان احمد، وسیم، محمد فیاض، سعید نور، فرزانہ جاوید، مریم، شاہدہ پروین اور دیگر نے کہا کہ ہسپتال کو خامخواہ سیاست میں گھسیٹا جا رہا ہے، مستحق لوگوں کا علاج بالکل مفت ہوتا ہے اور علاج کے لیے آنے والے مریضوں سے کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا ، کسی یہ نہیں پوچھا جاتا کہ اس کا تعلق کس مذہب یا جماعت سے ہے۔ جو لوگ اس کے خلاف بات کرتے ہیں وہ غریبوں کے دشمن ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ اس ادارے کو ملنے والی زکوٰۃ بند ہو جائے۔

عمران خان نے جو پودا لگایا ہے اس کو بہتر کرنے کے لیے سب مل کر اس کی آبیاری کریں نہ کہ اس پر کیچڑ اچھالیں جو اس ادارے کو بدنام کرتا ہے وہ ایک گھٹیا کام کر تا ہے، عوام اس ادارے کو پیسے ضرور دیں۔ ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فیصل سلطان نے ہسپتال پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ زکوٰۃ براہ راست مریضوں پر خرچ کر دی جاتی ہے اسے سرمایہ کاری کے لیے استعمال نہیں کی جاتا۔ ہسپتال کو جو عطیات ملتے ہیں یا جو ہسپتال کی اپنی آمدنی سے جو پیسہ بچ جاتا ہے اس سے سرمایہ کاری کی جاتی ہے، ہم نے 2008 میں امتیاز حیدری کی کمپنی کے ذریعے 30 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی ہمارا پیسہ آج بھی محفوظ ہے جس کمپنی کے ذریعے یہ پیسہ لگایا گیا اس کو اس کی کوئی کمیشن نہیں دی گئی، اس تنازع سے پہلے ہی ایک عرصہ سے سوچ رہے تھے کہ اس پیسے کو واپس لے لیا جائے۔
Load Next Story