عمران خان کو خطرہ ہے سینیٹ سے ہارگئے تو انتخابات میں منفی اثر پڑےگا احسن اقبال
خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی نے عمران خان کے خلاف بغاوت کردی ہے، وزیر داخلہ
وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان کو سینیٹ الیکشن سے خوف لاحق ہے اور انہیں خطرہ ہے کہ اگر سینیٹ سے ہارگئے تو انتخابات میں منفی اثر پڑےگا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تمام واقعات سی پیک کو نشانہ بنانے کے لیے ہیں، ایک عرصے سے بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ سرحد پار حملوں کی وجہ سے ہوا، پاکستان میں دہشت گردی بھارت کے ذریعے افغانستان سے ہوتی ہے تاہم سرحد پر نگرانی کے لیے سیکیورٹی فورسز کی تعداد میں اضافہ کر رہےہیں، ایسے تمام واقعات کو روکنے کے لیے سدباب کریں گے جب کہ ایسے واقعات سے سی پیک کو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ہم سی پیک کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان 2013 سے ہمیں ایک ایک مہینے کے پرمٹ پر چلارہے ہیں، عمران خان کے صوبے کے پی کے میں ایم پی ایز نے بغاوت کردی ہے جب کہ عمران خان کو خطرہ ہے کہ اگر سینیٹ سے ہارگئے تو انتخابات میں منفی اثر پڑےگا، عمران خان کو سینیٹ الیکشن سے خوف لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، حلقہ بندیاں نئی مردم شماری کی روشنی میں دوبارہ کی جائیں گی، حلقہ بندیوں کے لیے بھی 2 سے 3 ماہ درکار ہیں، حلقہ بندی اور پولنگ اسٹیشنز کاعمل مئی تک جاکر مکمل ہوگا۔
وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ اگر آپ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے 90 دن سے زیادہ کی کئیر ٹیکر حکومت چاہتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تمام واقعات سی پیک کو نشانہ بنانے کے لیے ہیں، ایک عرصے سے بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ سرحد پار حملوں کی وجہ سے ہوا، پاکستان میں دہشت گردی بھارت کے ذریعے افغانستان سے ہوتی ہے تاہم سرحد پر نگرانی کے لیے سیکیورٹی فورسز کی تعداد میں اضافہ کر رہےہیں، ایسے تمام واقعات کو روکنے کے لیے سدباب کریں گے جب کہ ایسے واقعات سے سی پیک کو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ہم سی پیک کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان 2013 سے ہمیں ایک ایک مہینے کے پرمٹ پر چلارہے ہیں، عمران خان کے صوبے کے پی کے میں ایم پی ایز نے بغاوت کردی ہے جب کہ عمران خان کو خطرہ ہے کہ اگر سینیٹ سے ہارگئے تو انتخابات میں منفی اثر پڑےگا، عمران خان کو سینیٹ الیکشن سے خوف لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، حلقہ بندیاں نئی مردم شماری کی روشنی میں دوبارہ کی جائیں گی، حلقہ بندیوں کے لیے بھی 2 سے 3 ماہ درکار ہیں، حلقہ بندی اور پولنگ اسٹیشنز کاعمل مئی تک جاکر مکمل ہوگا۔
وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ اگر آپ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے 90 دن سے زیادہ کی کئیر ٹیکر حکومت چاہتے ہیں۔